پی آئی سی: ملازم کی خاتون سے مبینہ زیادتی: متاثرہ الزام سے منحرف
لاہور(نامہ نگار)پنجاب انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ملازم نے خاتون کو مبینہ طور زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا۔ بعدازاں خاتون اپنے الزام سے منحرف ہوگئی ہے۔پولیس کے مطابق خاتون نے ایف آئی آر درج کرائی کہ ملزم نے ہسپتال کی دوسری منزل پر لیجا کر زیادتی کی۔ خاتون کا میڈیکل کرواکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔متاثرہ خاتو ن کا کہنا ہے کہ میرے والد پی آئی سی میں زیر علاج ہیں۔ملزم نے جلد بائی پاس کرانے کا جھانسہ دیکر نشانہ بنا ڈالا ہے۔ متاثرہ خاتون نے الزامات واپس لے لئے۔ پولیس نے بتایا کہ متاثرہ خاتون نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی بیان ریکارڈ کروادیا۔ خاتون نے مجسٹریٹ کے روبرو زیادتی کا الزام واپس لے لیا۔خاتون کے بیان کی روشنی میں ہسپتال ملازم کے خلاف زیادتی کا مقدمہ خارج کیا جارہا ہے۔ فیصل آباد میں لڑکی‘ گوجرہ میں بچے اور محنت کش خاتون سے زیادتی کے بعد برہنہ تصاویر بنا لیں۔ وزیر آباد میں طالبہ کو اغواء کر کے 2 ملزموں نے نشانہ بنایا۔ جبکہ اوکاڑہ میں ہی باپ بیٹے نے نجی یونیورسٹی کی آئی ٹی کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملزم اس کی برہنہ تصاویر بنا کر بلیک میل کرتے رہے اور اپنی ہوس پوری کرتے رہے۔ لڑکی حاملہ ہوگئی۔ لیڈی ڈاکٹر کے انکشاف پر لڑکی نے سب بتا دیا۔ طالبہ اپنی بڑی ہمشیرہ کے پاس رہتی تھی جس کے بہنوئی بابر علی نے ا سے گھر میں اکیلی پا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور ن کی برہنہ تصاویر بنا کر متعدد بار زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ اس دوران بہنوئی بابر علی کی پہلی بیوی کے بیٹے عثمان نے بھی اپنے باپ کے موبائل فون سے ن کی برہنہ تصاویر حاصل کر لیں، پھر اس نے بھی ن کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا اور اس نے بھی زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ باپ بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔