حکومت کا بجٹ میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم وسیع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (آئی این پی+نمائندہ خصوصی ) آئندہ سالانہ بجٹ 25-2024 میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئندہ سالانہ بجٹ 25-2024 میں ٹریک اینڈ ٹریس کا دائرہ کار بڑھانے کی تجویز ہے جبکہ ٹائلرز کے شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے۔ آئندہ مالی سال میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ڈیجیٹل انوائسز کو مزید اختیارات دیئے جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ بجٹ میں اہم کاروباری سپلائی چین کو دستاویزی بنایا جائے گا۔ کہ پوائنٹ آف سیلز میں ایف بی آر کی رسید پر فیس 1 روپے سے بڑھانے کی تجویز ہے جبکہ پوائنٹ آف سیل سسٹم نہ لگانے والے ریٹیلرز کا خصوصی آڈٹ کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ آئندہ بجٹ میں کاروبار کیلئے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سیلز ٹیکس میں غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کی سپلائر کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے وزیراعظم پیکیج کے لیے وفاقی بجٹ میں 85 ارب روپے مانگ لئے ۔ذرائع نے بتایا کہ ان 85 ارب میں سے آئندہ سال کے وزیر اعظم رمضان پیکیج کے لیے 12 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں، باقی 73 ارب روپے آئندہ مالی سال کے 11 ماہ کے لیے مانگے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وزیر اعظم پیکیج کے لیے اوسط ماہانہ تقریبا 6 ارب 64 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ریلیف پیکیج کے لیے فنڈز سے متعلق تجاویز کو وزارت خزانہ حتمی شکل دے گی۔ذرائع کے مطابق نئے مالی سال میں وزیراعظم پیکیج کے تحت 5 بنیادی اشیا پر سبسڈی جاری رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) صارفین کے لیے چینی، آٹا، گھی، دالوں اور چاول پر سبسڈی کی تجویز ہے۔ذرائع نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پرموجودہ وزیر اعظم ریلیف پیکیج 30 جون 2024 کو ختم ہوجائے گا۔