فضل الرحمان سے اتحاد نہیں ہوا، بات چیت چل رہی: بیرسٹر گوہر
بونیر (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اتحاد نہیں ہوا تاہم بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا دونوں جانب مذاکراتی ٹیم بنادی گئی ہے، پی ٹی آئی پہلے ہی دن سے مذاکرات کے حق میں ہے، سیاست میں مذاکرات لازم ہوتے ہیں لیکن جس کے پاس اختیارات ہوں ان سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، کے پی حکومت نے مشکل حالات میں تاریخی بجٹ پیش کیا ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی کام، صحت کارڈ، ایجوکیشن، پنشن اور تنخواہوں میں اضافے کا خیال رکھا ، وزیراعلیٰ کے پی کے وزیراعظم سے ملاقات میں کوئی قدغن نہیں، صرف صوبائی حقوق کے حصول کیلئے ملاقات ہو جائے تو اچھی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا بانی پی ٹی آئی کے خلاف صرف دو کیسز عدت اور سائفر باقی رہ گئے ہیں، انشاء اللہ جلد ان میں بھی سرخرو ہوں گے، عدت اور سائفر کیسز میں آئندہ کے دو دن اہم ہیں۔ مالاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسز کے نفاذ کیلئے مزید 10سال کی رعایت دی جائے، مالاکنڈ ڈویژن بشمول بونیر دہشت گردی، سیلاب، قدرتی آفات سے بہت متاثر ہوا ہے، ٹیکسز کے نفاذ کے بھرپور مخالف ہیں، گورنر کے پی کا صوبائی حکومت سے رسہ کشی کا آئینی لحاظ سے کوئی اختیار نہیں۔ بیرسٹر گوہر نے کہا گورنر اور وزیراعلیٰ کے مابین اچھا تعلق رکھنا چاہئے، گورنر آئینی طور پر وزیراعلیٰ کی ایڈوائس کا پابند ہوتا ہے، پی ٹی آئی میں کوئی اختلافات نہیں البتہ اختلاف رائے موجود ہے، تمام فیصلے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق ہوتے ہیں۔