پارلیمنٹ اشرافیہ کے مابین تنازعات میں فریق بننے سے اجتناب کرے: رضا ربانی
اسلام آباد(نیٹ نیوز) سابق چیئرمین سینٹ اور پیپلزپارٹی کے رہنما رضا ربانی نے کہا ہے پارلیمنٹ اشرافیہ کے مابین تنازعات میں فریق بننے سے اجتناب کرے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا انتظامی اور سیاسی عدم استحکام پیدا ہو گیا ہے، معاملات کا حل گرینڈ ادارہ جاتی مذاکرات ہیں۔ پاکستان مختلف بحرانوں کی زد میں ہے، ایک بحران حکمران اشرافیہ کے اندر تضاد ہے، حکمران اشرافیہ کے اندر تضاد کی تاریخی جڑیں ہیں، پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اپنے سیاسی ایجنڈے کو تقویت دینے کیلئے عدلیہ کی حمایت لیتی رہی۔ رضا ربانی نے کہا ملک کے تقسیم شدہ سیاسی ماحول نے حکمران اشرافیہ کے درمیان مساوات کو متاثر کیا، اشرافیہ کے درمیان تضاد ریاستی اداروں کی کارکردگی کو متاثر کر رہے ہیں، ان تضادات کی عوام کے سامنے نمائش نے نازک سیاسی نظام پر گہرے سائے ڈال دیے ہیں۔انہوں نے کہا وفاقی پارلیمانی نظام میں اشرافیہ کے درمیان تنازعات پر ثالث پارلیمنٹ ہوتی ہے، پارلیمنٹ اشرافیہ کے مابین تنازعات میں فریق بننے سے اجتناب کرے۔ رضا ربانی نے کہا سینٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی صورتحال کو بہتر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے، آئین کو ایک ادارے کے دوسرے ادارے کے معاملات میں مداخلت کیلئے استعمال کیا جا رہاہے، ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جہاں قانون کی حکمرانی ختم ہوگئی ہے۔