• news

غیراعلانیہ لوڈشیڈ نگ ختم تقصان والے فیڈ ر پر دورانیہ کم : وزیراعظم 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ شہباز شریف کی زیر صدارت لوڈشیڈنگ اور بجلی چوری روکنے کے امور پر اجلاس میں وزیراعظم نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نقصان میں چلنے والے فیڈرز پر بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے۔ وزارت توانائی نے وزیر اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور سے ہونے والی ملاقات پر بھی اجلاس کو بریف کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے نے بجلی چوری کم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیر اعظم نے علی امین گنڈاپور سے ہونے والی ملاقات میں پیشرفت کو سراہا۔ شہباز شریف نے کہا کہ گرمی کی شدت کے باعث لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے، بجلی چوری روکنا تمام متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے، لوگوں کو گرمی میں ریلیف دیا جائے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صرف خسارے میں چلنے والے فیڈرز پر لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کی چوری کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، بجلی چوری کیخلاف مشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کریں گے۔  اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کہا ذاتی طور بجلی چوری کی روک تھام پر پیش رفت کا ماہانہ جائزہ لوں گا، صوبائی حکومتیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے انسداد بجلی چوری مہم میں معاونت کریں، بجلی چوری کیخلاف تمام حکومتی ادارے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں، بجلی کی اوور بلنگ قطعی طور پر نہیں ہونی چاہیے۔ قبل ازیں شہبازشریف نے کہا ہے کہ چین پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم شراکت دار ہے، چینی انڈسٹری خصوصاً ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی دعوت دیتے ہیں، حکومت چینی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی، پاکستان کی برآمدات بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے میں چین پاکستان کا مددگار ثابت ہو سکتا ہے، پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی، چینی شہریوں کی سکیورٹی کے حوالے سے جامع پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ مختلف وفاقی وزارتوں کی جانب سے پاکستان -چین دو طرفہ معاشی تعلقات کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ چینی تعاون سے گوادر بندرگاہ کو لاجسٹکس کا حب بنایا جائے گا۔ سی پیک کے اگلے مرحلے کے حوالے سے بھرپور تیاری کر رہے ہیں۔ ایگریکلچر ڈیمانسٹریشن زونز کا قیام سی پیک کے اگلے مرحلے کے حوالے سے اہم منصوبہ ہو گا۔  پاکستان چین کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور متبادل توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور چین میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا خواہاں ہے۔ متعلقہ وزارتیں پاکستان چین کے تعاون کے نئے منصوبوں کے حوالے سے تیاری کریں اور بزنس ٹو بزنس روابط بڑھائے کے لئے اقدامات کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے میں چین پاکستان کا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ شہباز شریف نے ہسپانوی ہم منصب کے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سپین جیسے ملک کا فلسطین کو تسلیم کرنا بین الاقوامی منظر نامے پر مثبت پیشرفت ہے۔ اسرائیلی بربریت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ فلسطین میں جاری نسل کشی کو ختم ہونا چاہئے۔ آزاد فلسطین اور بیت المقدس کو بطور اس کے دارالخلافہ تسلیم کیا جانا چاہئے۔ پاکستان اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سیاسی‘ سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے رفح میں پریشان کن پیشرفت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  اسرائیل کی اندھا دھند بمباری کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کو شہریوں کو ایسی وحشیانہ جارحیت سے بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ پاکستان اسرائیل کی اندھا دھند بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے جس سے بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن