قرآن و سنت اور آئین کیخلاف کوئی فیصلی قبول نہیں : مرکزی شوری انڑنیشل ختم نبوت موومنٹ
چنیوٹ (نمائندہ نوائے وقت )قرآن و سنت اور آئین کے خلاف کوئی بھی فیصلہ قبول نہیں، مبارک ثانی کیس میں دی گئی رعایت کے خاتمہ تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔ تحریف شدہ قرآن تقسیم کرنے والوں کے خلاف سخت سزا کا اعلان کیا جائے، یکم سے تیس ستمبر تک چاروں صوبوں میں ختم نبوت کانفرنسز منعقد کی جائیں گی۔ پریس کلبوں، وکلاء بار میں بھی ختم نبوت سیمینار ہوں گے۔ سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں میں ختم نبوت کورس کروائے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار علماء کرام نے انٹرنیشنل ختم نبوت کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس لاہور میں اسلامک ریسرچ سنٹر میں کیا۔ مولانا محمد الیاس چنیوٹی کی زیر صدارت اجلاس میں انٹرنیشنل ختم نبوت کے عالمی امیر ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ‘ سیکرٹری جنرل مولانا احمد علی سراج نے آن لائن ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہا ختم نبوت کے تحفظ کے لیے تمام مسلمان متحد ہو جائیں۔ جو قوتیں باطل نظریات پھیلا رہی ہیں ان کے نظریات شریعت کے خلاف ہوں تو اس سے اپنے آپ کو بچائو۔ نوجوان نسل کی رہنمائی کی جائے۔ مبارک احمد ثانی کیس میں سپریم کورٹ کا مذہبی اداروں سے معاونت لینا مستحسن اقدام ہے۔ متفقہ طور پر تمام دینی اداروں نے سپریم کورٹ میں اپنی آراء جمع کروا دی ہیں۔ محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ ممنوعہ تفسیر کی تقسیم کا یہ عمل آئین کے آرٹیکل 295B,Cاور قرآن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ ملزمان کو سزاد ینے کا اعلان کیا جائے۔ صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ قادیانیوں کے متعلق قوانین 1974اور امتناع قادیانیت آرڈیننس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ یوم تکبیر سیاسی مذہبی قوتوں کی طرف سے ملک کے دفاع کو مضبوط تر بنانے کی یاد دلاتا ہے۔ یوم تکبیر بیرونی اور اندرونی دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ہمیشہ ناکام بنانے کے عہد کی تجدید کا دن ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے اقدامات قابل قدر ہیں۔ پاک فوج کے جوان ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کی طرف سے جاری کردہ شوریٰ کے اجلاس کی تفصیلات کے مطابق مولانا محمد الیاس چنیوٹی‘ مولانا غلام یاسین صدیقی، مولانا افتخار اللہ شاکر ، حاجی محبوب احمد، مولانا ثناء اللہ فاروقی، مولانا مجیب الرحمان انقلابی، مولانا امجد عثمانی، مولانا قاری احمد علی ندیم ، مفتی رضوان اللہ، قاضی محمود الحسن‘ مفتی جمال الدین‘ مولانا عبدالغفور اشرفی، مولانا بدر عالم چنیوٹی، مولانا ضیاء الحق چنیوٹی سمیت پنجاب کے 36اضلاع کے ضلعی صدور نے شرکت کی اور شوریٰ میں اپنی تجاویز پیش کیں۔