پاکستانی دستے شورش زدہ علاقوں میں بہتری کیلئے کام جاری رکھیں گے: وزیراعظم
اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)پاکستان نے عالمی برادری کے ساتھ مل کر امن کی حفاظت کرنے والوں کے عالمی دن کی کے موقع پر اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خدمات انجام دینے والے بہادر مردوں اور خواتین کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے زیادہ تعاون کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، اس وقت تقریبا 3000 پاکستانی سیکورٹی اہلکار کانگو، جنوبی سوڈان، ابی، وسطی افریقی جمہوریہ، قبرص، مغربی صحارا اور صومالیہ میں مشنز میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تمام براعظموں کے 29 ممالک میں اقوام متحدہ کے48 امن مشنز میں دو لاکھ 35 ہزار سکیورٹی اہلکار فراہم کئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کو اقوام متحدہ کے قیام امن مشنز کے لیے اپنی دیرینہ وابستگی پر فخر ہے۔ ہمارے امن دستوں نے تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے غیر معمولی جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کا مظاہرہ کیا ہے۔ مجموعی طور پر 181 پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں نے فرائض کی ادائیگی میں جانوں کی قربانی پیش کی ۔ان کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کے امن دستوں کی حفاظت اور سلامتی کو بہتر بنانے کے اقدامات کی بھی حمایت کرتا ہے ۔امن مشن میں پاکستان کی شراکت بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ہماری قوم کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے اور پاکستانی امن دستے شورش زدہ علاقوں میں مقامی کمیونٹیز کی بہتری کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ دوسری طرف پاکستان سمیت دنیا بھر میں قوام متحدہ کے امن دستوں کا دن منایا گیا۔ آئی ایس پی آرکی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ دن منانے کا مقصد اقوام متحدہ امن مشنز کیلئے خدمات انجام دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کو کلیدی اہمیت دیتی ہے۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے بدھ مت کے رہنماں کے ایک وفد نے ملاقات کی۔ وفد وزارت خارجہ کے زیر اہتمام ایک سمپوزیم اور "گندھارا سے دنیا تک" کے عنوان سے ایک نمائش میں شرکت کے لئے پاکستان کے دورے پر ہے۔ وزیراعظم نے وفد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے سمپوزیم میں ان کی شرکت پر اظہار تشکر کیا جو ویساک ڈے کے سلسلے میں منعقد کیا جا رہا ہے جو مہاتما بدھ کی پیدائش، روشن خیالی اور انتقال کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اپنے بدھ مت کے قدیم ورثے پر فخر ہے جو دو ہزار سال قبل گندھارا آرٹ اور ثقافت کی شکل میں شمال مغربی پاکستان میں پروان چڑھا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کو کلیدی اہمیت دیتی ہے۔ وفد نے بدھ مت کے ورثے کے مقامات اور ثقافتی اشیا کے تحفظ اور فروغ کے لئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔