• news

بجلی کا شارٹ فال 4232، نقصان والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہو گی: اویس لغاری

اسلام آباد+ فیصل آباد (خبرنگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر توانائی، پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں مزید اقدامات کر رہے ہیں، روشن پاکستان پروگرام کے تحت توانائی بحران کا خاتمہ ممکن ہوگا، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے تمام ممکن اقدامات یقینی بنا رہے ہیں، توانائی کے شعبے میں مسائل کا خاتمہ کر کے عوام کو سہولت دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وزیر مملکت علی پرویز ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی مدد سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں، بجلی چوری والے علاقوں میں ایکشن لیا جائے گا اور چوری کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈیرہ غازی خان میں بجلی چوری میں ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ بجلی چوری میں کمی لانے کے لئے مدد فراہم کرے گی اور اس سلسلے میں ان کے ساتھ ایک پروپوزل تیار کر رہے ہیں۔ وزیر توانائی نے کہا کہ صارفین کی اووربلنگ سے متعلق شکایات کا ازالہ کیا جا رہا ہے۔ بجلی کی موجودہ طلب کل تک 25820 میگاواٹ تھی جبکہ سسٹم کو 21588 میگاواٹ بجلی فراہم کی گئی، اس طرح 4232 میگاواٹ کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر میں بہت زیادہ خرابیاں ہیں، بجلی کمپنیوں میں گورننس کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اویس لغاری نے کہا کہ ملک میں اس وقت بجلی کا کوئی شارٹ فال نہیں ہے، اس وقت پانی سے سات ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، ہمارے پاس وافر بجلی ہے اور ترسیل کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسے سسٹم رائج نہیں کئے جن سے معلومات عوام تک پہنچے،کل یا پرسوں روزانہ ہر ڈسکو بجلی کی ترسیل اور ڈیمانڈ لوڈشیڈنگ کی تفصیل پیش کیا کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ لیسکو میں 1978 فیڈرز میں نقصانات دس فیصد ہیں اور ان فیڈرز پر بھی گزشتہ روز لوڈشیڈنگ کی گئی۔ نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری نیٹ میٹرنگ کی پالیسی جاری رہے گی، ہم اس پر کیلکولیشن کر رہے ہیں اور جب نظرثانی کی ضرورت محسوس کی شراکت داروں کی رائے کے بعد تبدیل کریں گے۔ ادھر لوڈشیڈنگ سے شہری پریشانی کا شکار ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں 12 سے 15 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا ہی ہے۔ کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں شہریوں نے کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سمیت دیگر ارکان بھی احتجاج میں شریک ہوئے۔ حیدرآباد میں 12 سکھر میں 6 سے 8 گھنٹے، لاڑکانہ میں بجلی کی بندش کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا۔ کمالیہ میں 6 سے 8، وہاڑی 6 سے 10، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 8 سے 12 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن