مقبوضہ کشمیر: محاصرے، تلاشی کارروائیاں جاری، مزید 2 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط
سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموںوکشمیر میں نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے ضلع شوپیاں میں دو کشمیری نوجوانوں کی کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ بھارتی پولیس نے بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے اہلکاروں کیساتھ مل کر عادل حسین اور محمد یعقوب کی کئی کنال اراضی اور دکانیں ضبط کر لیں۔جبکہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں پولیس نے شخصی آزادی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک اور کشمیری کیساتھ گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) لگادیا ہے۔ پولیس نے ضلع بارہمولہ میں عدالت سے ضمانت پر رہائی پانے والے ایک کشمیری کے ساتھ ٹریکنگ سسٹم لگا دیا ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) کے مستقل ملازمین اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کا اپنے مطالبات کے حق میں جاری احتجاجی دھرنا جمعرات کو708 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے ۔دوسری جانب ضلع پلوامہ میں سڑک حادثے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ پندرہ افراد زخمی ہو گئے۔ جموںسے سرینگر جانے والی ایک مسافر بس ضلع کے علاقے پامپور ڈرنگی بل کے قریب الٹ گئی جس کی نتیجے میں ایک شخص موقع پر دم توڑ گیا جبکہ پندرہ افرادزخمی ہو گئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں سیاسی اور انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوںکو بے انتہا مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ نہتے کشمیریوں پر جاری انسانیت سوز بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور تنازہ کشمیرکے حل کیلئے کردار ادا کرے۔