حکمران اشرافیہ مراعات کم کرنے کو تیار نہیں‘ بوجھ عوام پر ڈال دیا : نعیم الرحمن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ٹیکس آمدن کا 87فیصد قرض، سود کی ادائیگی میں جاتا ہے۔ آئی پی پیز کو 2800 ارب کیپسٹی چارجز کی مد میں ادا کیے جاتے ہیں، حکمران اشرافیہ اپنی مراعات کم کرنے کو تیار نہیں، آئی ایم ایف کے حکم پر سارا بوجھ عوام پر ڈال دیتے ہیں۔ جعلی حکومت بہتری نہیں لا سکتی، سرمایہ کاری کے دعوے فراڈ ہیں، جماعت اسلامی نے ظلم و نا انصافی کے خلاف اور عوام کے حقوق کے لیے قومی ایجنڈا تشکیل دے دیا۔ دو روز بعد کراچی میں اہم اعلانات کروں گا۔ آج اتوار کو کراچی میں غزہ ملین مارچ ہو گا۔ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توانائی قلت کے خاتمہ کے لیے ایران پاکستان گیس پائپ لائن ہر صورت تعمیر کرنا ہوگی۔ پاکستان افغانستان حکومتوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز قابل ستائش ہے۔ بھارت سے دوستی قبول نہیں۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ فارم 45 پر اتفاق رائے مسائل کا حل ہے۔ چیف جسٹس قوم کو انصاف دلائیں، وہ عدل و انصاف قائم کریں گے تو عزت میں اضافہ ہو گا ورنہ لوگ تنقید کریں گے۔ تنقید کو دبایا نہیں جا سکتا، سوشل میڈیا پر پابندیاں قبول نہیں۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ دبئی پراپرٹی لیکس کو دبا دیا گیا، سکینڈل پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔ پنجاب حکومت کے کسان پیکج میں کرپشن نہیں ہونے دیں گے۔ کسانوں کے نقصانات کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ انہیں حق دلائیں گے۔ عوام کو سستی روٹی اور آٹا دیا جائے، کسانوں سے مقررہ قیمت پر اجناس خریدی جائیں، لینڈ ریفارمز ملک کی ضرورت ہیں، انگریزوں کی عطا کردہ زمینیں واپس لینی چاہییں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے۔ عوام کو سستی بجلی دی جائے۔ امیر جماعت نے کہا کہ غزہ میں صہیونی افواج انسانی تاریخ کے بدترین مظالم میں ملوث ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک اسرائیل کی مکمل پشت پناہی کر رہا ہے اور اسلامی ممالک کے حکمران خاموش ہیں۔ پاکستان اپنی ذمہ داری ادا کرے۔