حج 2024 کی تیاریاں عروج پر
حج 2024ء کی تیاریاں اپنے عروج پرہیں خادم الحرمین شریفین کی ہدایت کے پر سعودی عرب کے تمام متعلقہ شعبہ جات بھر پور انداز میں ضیوف الرحمان کو عبادات کیلئے تمام تر سہولیات پہنچانے پر اپنی تمام تر توانیاںخرچ کررہی ہے۔ انتظامی امور ،حفاطی امور کے تمام ادارے تمام ادارے نہایت محنت سے مصروف ہیں عازمین حج دنیا بھر سے 7700 پروازوں کے ذریعے حجاز مقدس پہنچ رہے ہیں،ادھر پاکستان کی وزارت مذہبی امور بھی پاکستانی حجاج کو تمام تر بہتر سہولیات پہنچانے کیلئے کوشاں ہے ، ڈائریکٹر جنرل حج مشن عبدالوہاب سومرہ کی ٹیم سرگرم ہے اور روزآنہ کی بنیا د پر وزارت حج کا اضافی چارج رکھنے والے وزیر چوہدری سالک حسین کو رپورٹس دی جاتی ہیں ،چوہدری سالک گزشتہ دنوں تمام ابتدائی انتظامات کو مکہ اور مدینہ منورہ میں دیکھ کر گئے ہیں اور حج کے ایام میں وہ خود پاکستان کے عام حجاج کے ہمراہ حج کرینگے تاکہ کسی مشکل پر فوری قابو پایا جائے پاکستان کی وزارت حج کیمطابق اب تک 170 پروازوں سے 41 ہزار 477 سرکاری عازمین سعودی عرب پہنچے ہیں۔ اگلے دس دنوں میں مزید 28 ہزار 628 سرکاری عازمینِ حج مکہ مکرمہ پہنچیں گے۔
نجی حج سکیم کے ذریعے ساڑھے 10 ہزار سے زائد عازمین پہنچ چکے ہیں۔ یکم جون تک براہ راست مدینہ منورہ آنے والے تمام عازمینِ کرام مکہ مکرمہ پہنچ جائیں گے۔ نجی حج اسکیم کے حجاج کا کوٹہ شائد 80ہزار ہے جو زیادہ ہے اور پرائیوٹ ادارے وہ کوٹہ پورا نہیں کرپاتے گزشتہ سال بھی 80ہزار میں سے شائد 7 ہزار حجاج آئے تھے جسکی وجہ سے سعودی وزارت حج کے انتطامات کو نقسان ہوتا ہے اگر پاکستانی پرائیوٹ حج کے اداروں کی کارکردگی ایسی ہے رہی تو امید ہے آئیندہ سال یہ کوٹا کم ہوجائیگا۔ وزارت کے ترجمان نے بتایا موبائل ایپ پاک حج، دو ٹال فری ہیلپ لائنز اورچار واٹس ایپ نمبرز کے ذریعے عازمین حج کی شکایات کا ازالہ کیا جا رہا ہے۔حرمین میں دو مرکزی ہسپتال اور درجن بھر ڈسپنسریوں کے ذریعے 282 ڈاکٹر اور طبی عملہ کام کر رہا ہے۔پاکستان حج مشن کے مرکزی ہسپتالوں میں جدید ایمبولینس، لیبارٹری، ایکسرے، الٹراساونڈ، ای سی جی اور دیگر سہولتیں موجود ہیں۔عازمینِ حج کی سفری و رہائشی سہولتوں اور خوراک کی فراہمی کیلیے 390 معاونین کام کر رہے ہیں۔ سعودی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ حج سیزن 2024 کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔عازمین حج بری، بحری اور فضائی راستے سے مملکت پہنچیں گے۔ سعودی سول ایوی ایشن جنرل اتھارٹی نے بتایا کہ اس سال مملکت کے چھ ایئرپورٹس پر عازمین کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلیں۔عازمین حج کی سہولیت کیلئے سعودی ریلوے ’سار‘ کا کہنا ہے 9 ٹرین سٹیشن جن میں منی، مزدلفہ اور عرفات شامل ہیں حجاج کی نقل و حرکت کو آسان بنایا گیا ہے۔ تقریبا 2 ہزار ٹرپس کے لیے 17 ٹرینیں تیار کی جاچکی ہیں۔ حرمین ٹرین پانچ سٹیشنوں کے ذریعے حج سیزن میں 3800 سے زیادہ ٹرپس کے لیے تیاری کرچکی ہے۔واضح رہے اس سال پاکستان کے تمام حجاج تمام متعلقہ مقامات پر بذریعہ ٹرین سفر کرینگے غیر ممالک سے آنے والی حجاج کی بڑی تعداد کی وجہ سے
مقامی ( سعودی عرب میں مقیم ) افراد کی بغیر اجازت نامے کے حج پر جانے والوںکی روک تھام کیلئے بھاری جرمانوںکا اعلان کیا گیا۔
یوم تکبیر ، پاکستان کا فخر
اس سال پاکستان کی ایٹمی طاقت بننے کا 26 واں سال تھا ،جدہ میں موجود محب وطن سمجھ رہے تھے کہ پاکستان کی یہاں موجود سماجی تنظیمیں یا پاکستان قونصلیٹ اس دن کوئی تقریب منعقد کرے گا ، 28مئی کا ایٹمی دھماکہ پاکستان کا فخر ہے جو پاکستان نے علاقے میں امن کی خاطر بنایا جبکہ ذولفقار علی بھٹو شہید، اس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف ، سائینس دان ڈاکٹر عبدالقدیر کے ساتھ ساتھ پاکستان کے عوام کی پاکستان دشمن طاقتوں کا سامنا کرنا پڑا عوام نے معاشی پابندیوںکا سامنا کیا صرف اسلئے کہ اپنے وطن کو پاکستان کے دشمن بھارت کے پڑوس میں رہتے ہوئے اسکے ایٹمی دھماکے بعد پاکستان کو اپنی قوت دکھانا ضروری تھا ایٹمی طاقت نہ ہونے پر بھی بھارت کی ہر میلی آنکھ کا جواب ہماری عسکری قیادت نے عوام کے ساتھ ملکر بہ حسن خوبی دیا ہے کافر موت سے ڈرتاہے جبکہ مسلمان شہادت کو اپنی معراج سمجھتا ہے کفار کو یہ علم ہے اسلئے پاکستان کا خوف اسے خوابوں میں بھی ہوتا ہے ورنہ ہمارے اپنے کرتوت تو اللہ ہی معاف کرسکتا ہے۔ افسوس اس بات کا تھا کہ بڑے بڑے کمیونٹی کے خود ساختہ رہنما?ںکو یہ دن یاد نہیںآیا جدہ کے صحافیوںنے اس دن کو یاد رکھتے ہوئے وطن کی محبت میںایک مختصر تقریب منعقدکی 26سال مکمل ہونے پر کیک کاٹا اور ’’ایٹم طاقت بننا کیوں ضروری تھا ‘‘ کے موضوع پر اظہارخیال کیا۔ اس مختصر تقریب میں صحافی برادری کے علاوہ د پاکستانی کمیونٹی کے معروف افراد نے بھی شرکت کی اور پاکستان کی ایٹمی طاقت بننے کی 26سالہ سالگرہ کا کیک کاٹا تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور پھر قومی ترانہ پڑھا گیا۔ تقریب میں موجود صحافیوں نے پاکستان کی ایٹمی کامیابیوں پر فخر کا اظہار کیا اور ملک کی سالمیت اور خودمختاری کی ضمانت قرار دیا۔مختصر اور پروقار تقریب میں پاکستان جرنلسٹس فورم کے چیئرمین امیر محمد خان، جمیل راٹھور، خالد نواز چیم، محمد عدیل، پاکستان اوورسیز میڈیا فورم کے شعیب الطاف، مرزا مدثر، یونائیٹد میڈیا فورم سے جھانگیر خان نے خطاب کیا اور کہا کہ یوم تکبیر پاکستان کے لئے ایک تاریخی دن ہے جو قوم کے عزم و حوصلے کی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم نے کن مشکل حالات میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا اور دنیا میں اپنی اہمیت کو منوایا۔ تقریب کے شرکاء نے مل کر دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو مزید کامیابیاں اور ترقی عطا فرمائے۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی اور یوم تکبیر کی خوشیاں منائیں۔ اس موقع پر پاکستانی صحافی کمیونٹی میں زبردست جوش و خروش دیکھنے کو ملا تقریب میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے جدہ کے صحافیوں کو مبارکباد دی کہ انہوں نے پاکستانکے اس اہم دن پر تقریب کا اہتمام کیا۔