یوم تکبیر پاکستان کی تقریب کا انعقاد
فرانس میں یوم تکبیر پاکستان کی تقریب میں مقررین کا نواز شریف ، پاک فوج ، سائنسدانوں اور عوام کو خراج تحسین۔
تقریب کا اہتمام مسلم لیگ ن فرانس کے چیئرمین راجہ علی ، سرپرست سردار ظہور اور نعیم چوہدری نے کیا۔
مکتوب فرانس
صاحبزادہ عتیق الر حمن
1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران بھٹو مرحوم نے کہا تھا اگر بھارت نے ایٹم بم بنایا تو بھوکے رہ لیں گے، گھاس کھالیں گے لیکن اپنا ایٹم بم ضرور بنائیں گے۔ بھارت نے مئی 1998 میں ایک بار پھر ایٹمی دھماکے کیے اور اس کے بعد بھارت میں ہر سطح پر پاکستان کے لیے دھمکی ا?میز لہجے کا استعمال شروع ہو گیا۔ اگرچہ پاکستان اس وقت تک ایٹمی صلاحیت حاصل کر چکا تھا، لیکن اس کا واضع طور پر اعلان نہیں کیا گیا تھا۔ اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے تمام تر بین الاقوامی دباو? کے باوجود پاکستان کو ایک تسلیم شدہ ایٹمی طاقت منوانے کا یہ سنہری موقع ضائع نہیں ہونے دیا اور 28 مئی 1998 کو چاغی میں ایٹمی دھماکے کر کے بھارتی سیاست دانوں کا منہ بند کروا دیا۔اور وہی بھارتی جو چند دن قبل پاکستان کو ختم کرنے کی دھمکیاں دے رہے تھے اور جن کے منہ سے پاکستان کے لئے کلمات بد کی گردان شروع تھی۔ پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کے فورا بعد ہندو بنیے نے روپ بدلا اور دھمکیوں کی بجائے امن کے فوائد گنوانے لگے۔ پاکستان کے ایٹمی دھماکوں نے بھارتی بدمعاشیوں و جارحیت کو لگام ڈال دی۔ اور صرف پاکستان ہی نہیں عالم اسلام میں پاکستان کے نیوکلئر طاقت بننے کی خوشیاں منائی گئیں۔ یوم تکبیر ہر سال 28 مئی کو منایا جاتا ہے اور یہ وہ یادگار دن ہے جب پاکستان دنیا کے سامنے پہلی اسلامی ایٹمی قوت بن کر ابھرا۔
یوم تکبیر کی مناسبت سے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں یوم تکبیر پاکستان کی سادہ و پروقار تقریب کا اہتمام مسلم لیگ ن فرانس نے کیا۔ سرپرست مسلم لیگ ن فرانس سردار ظہور اقبال نے اپنے خطاب میں تاریخی ایٹمی دھماکے کرنے پر میاں نواز شریف کو زبردست خراج تحسین ہیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یوم تکبیر قومی غیرت، قوم کی بے مثال جرات اور بہادری کی علامت کا دن ہے، یوم تکبیر پیغام ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کرنے والوں کا انجام عبرت ناک ہوگا۔
چئیرمین مسلم لیگ ن فرانس راجہ علی اصغر نے اپنے خطاب میں کہا کہ 28 مئی پاکستانی قوم کے نہ جھکنے کے اعلان کا دن ہے، قوم کا سر فخر سے بلند رکھنے کی پاداش میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے جلا وطنی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔
دیگر مقررین نے اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان ، تمام سائنسدانوں اور ٹیکنیشنز ، افواج پاکستان اور تمام سیاستدانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی دھماکوں نے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر کردیا ، یوم تکبیر یوم پاکستان ہے ، یوم تکبیر نے امت مسلمہ کا سر فخر سے بلند کردیا ، پاکستان کو نیوکلئر طاقت بنانے کے لئے پاکستان کے عوام ، سیاستدانوں ، پاک افواج ، سائنسدانوں اور تمام ٹیکنیشنز نے دل و جان سے اپنا کردار ادا کیا۔ اور اٹھائیس مئی کو پاکستان دنیا کے نقشے پر پہلی مسلم نیوکلئر اسٹیٹ کی حیثیت اختیار کرگیا۔مقررین نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے اربوں ڈالر کی امداد کو ٹھکرادیا ، امریکہ جیسی سپر پاور کو انکار کردیا اور دلیرانہ فیصلہ کرتے ہوئے ایٹمی دھماکے کئے اور اٹھائیس مئی انیس سو اٹھانوے کو پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہوگیا۔ دشمنوں کے ناپاک ارادے خاک میں مِل گئے۔ اور پاکستان دنیا کے نقشے پر ساتویں نیوکلئر طاقت بن کر ابھرا۔ مقررین نے کہا کہ جب ایٹمی دھماکے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو حکومت کو طرح طرح کے چیلنجوں کا سامنا تھا، اقتصادی پابندیوں کی دھمکیاں اور اس اقدام کو ناقابل معافی جرم کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا، دوسری طرف دھماکا نہ کرنے کے عوض اربوں ڈالرز کی پیشکش کی جا رہی تھی لیکن نواز شریف کی حکومت نے اللہ تعالیٰ کے بھروسے اور عوام کی تائید کے بل بو تے پر چیلنجوں کو قبول کیا اور پاکستان کے وقار کاعلم سر بلند رکھا۔
تقریب سے سردار ظہور اقبال ، راجہ علی اصغر ، نعیم چوہدری ، و دیگر نے خطاب کیا۔ حاضرین نے پاکستان زندہ باد ،نواز شریف زندہ باد ، پاکستان پائیندہ باد ،محسن پاکستان زندہ باد ، پاک افواج زندہ باد کے نعرے لگائے۔
تقریب کے آخر میں یوم تکبیر کے حوالے سے کیک بھی کاٹا گیا۔اور مہمانوں کی پرتکلف کھانوں سے تواضع کی گئی۔