• news

کسان کارڈ رجسٹریشن شروع، مریم کی ’’دستک‘‘ لانچ

 لاہور(نوائے وقت رپورٹ) کسان خوشحال پنجاب خوشحال،وزیراعلی مریم نوازشریف نے کسان کارڈ رجسٹریشن کا آغاز کر دیا گیاہے۔مریم نوازشریف نے کہاکہ کسانوں کوسالانہ 300ارب روپے کے پیداواری قرضے دئیے جائیں گے۔ہر کسان کو ایک فصل کے لئے ڈیڑھ لاکھ روپے تک آسان قرض حاصل کر سکے گا۔کسان کارڈ سے کھاد، بیج اور دیگر زرعی مداخل خرید سکے گا۔5 لاکھ کاشتکارکسان کارڈ سے مستفید ہوں گے۔ ساڑھے 12ایکڑ تک اراضی کی ملکیت رکھنے والے کسان کارڈ رجسٹریشن کے اہل ہوں گے۔ زمین کا اراضی ریکارڈ سنٹر میں رجسٹرڈ ہونا اور کاشتکار کے اپنے شناختی کارڈ نمبر پرموبائل سم کا رجسٹرڈ ہونا لازم ہے۔کاشتکار کسی مالیاتی ادارے کا نا دہندہ نہ ہو۔ بلاسود قرضے کی آسان اقساط 6ماہ میں واپس کریگا۔قرض کی ادائیگی کے بعد کاشتکار اگلی فصل کے لئے دوبارہ قرض حاصل کرنے کااہل ہوگا۔رجسٹریشن کے لئے درخواست گزار اپنے موبائل سے PKC (Space)شناختی کارڈ نمبر 8070پر بھج سکتے ہیں۔ مریم نواز شریف نے '' مریم کی دستک ایپ'' لانچ کر دی۔ مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ ’’مریم کی دستک‘‘ ایپلی کیشن سے 330سروسز فراہم کرنا چاہتے ہیں۔لاہور میں پائلٹ پراجیکٹ کے بعد ’’دستک ایپ‘‘ ہر ضلع میں شروع کریں گے۔  خدمت کو عوام کی دہلیز تک لے جانا چاہتے ہیں۔رمضان میں 30ارب روپے کے نگہبان پیکیج لوگوں کے گھروں تک پہنچایا۔کینسر اوردیگر مہلک امراض میں مبتلا افراد کیلئے 2ماہ کی ادویات ان کے گھر پہنچ رہی ہیں۔ فیلڈ میں جانے سے لوگوں کے حقیقی مسائل کا ادراک ممکن ہوتا ہے۔بہاولپور کے گاؤں میں آرتھرائٹس میں مبتلا 80سالہ خاتون کو ملکر کلینک آن ویل کے ساتھ لیفٹر لگوانے کا فیصلہ کیا۔میری بڑی خواہش ہے کہ مریض فون کریں اورڈاکٹر ہیلتھ فیسلٹی سمیت ان کے گھر پہنچ جائیں۔ سیف سٹی میں قائم ورچوئل پولیس سٹیشن خواتین کو گھر بیٹھیں تھانے کی تمام سروسز فراہم کررہا ہے۔ہم پنجاب کو ایک کلک پر لے آئیں گے، حکومت پنجاب بڑی حد تک پیپر لیس ہوچکی ہے۔ عوام کے دروازے پر ایک ہی دستک سے تمام دستاویزات میسر ہونی چاہیں،لوگوں کو دفاترمیں دربدرہونے اورکرپشن سے بچانا ہے - دستک ایپ سے عوام کو دھکے نہیں کھانا پڑیں گے، کرپشن کم ہوگی، شفافیت آئے گی - مہنگائی کو تاریخ کی کم ترین سطح پر لانے میں کامیاب رہیں۔مہنگائی کا جن بوتل سے نکل آئے تو اسے بند کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی مدد اورعوام کی دعاؤں سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ایسا کردکھایا۔گندم کے آڑھتیوں سے کسان کو بچانے کے لیے بہترین پالیسی دی گئی جس سے روٹی کے نرخ کم ہوئے - نوجوان کو جلائو گھیرائو،پیٹرول بم تھانے اور قومی اداروں پر حملہ کرنے کی ترغیب کے دن گے، اب انکو روزگار اور تعلیم دی جائے گی - خواب ہے میرا کہ نوجوانوں کو روزگار مہیا کروں تاکہ وہ اپنی ڈگریاں ہاتھوں میں لیے نہ پھر رہے ہوں -تقریب میں آمد پرنسٹ کے سٹال پر روبوٹ نے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کو مریم کو خوش آمدید کہا، ٰ مریم نواز نے تقریرسے قبل دستک کے نمائندوں لڑکے اورلڑکیوں کو سٹیج پر بلا لیا، گروپ فوٹو بھی بنوایا۔ مریم کی دستک ایپ سے دس سروسز،ڈومیسائل، ای سٹیمپنگ، برتھ سرٹیفکیٹ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ، میرج سرٹیفکیٹ، طلاق سرٹیفکیٹ، موٹر وہیکل ٹرانسفر،پراپرٹی ٹیکس، ٹوکن ٹیکس اور نئی گاڑی کی رجسٹریشن سروسز شہریوں کو دہلیز پر مہیا کی جائیں گی۔ سروسز کے حصول کے لیے شہریوں کو مخصوص نمبر، موبائل ایپ اور عوامی پورٹل فراہم کیا جا رہا ہے۔ شہری دستک نمائندوں کی اپوائنمنٹ ویب پورٹل، موبائل ایپ یا کال سینٹر 1202 کے زریعے سروسز آڈر کر سکتے ہیں - دستک ایپ سے شہری کو مطلوبہ سروس دینے کے لیے حکومت سے منظور شدہ دستک نمائندہ بھیجا جائے گا-  مریم نواز شریف سے قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطرنے ملاقات کی۔ مسلم لیگ (ن)کے صدر محمد نواز شریف بھی موجود تھے۔ملاقات میں پنجاب اور قطر کے درمیان اقتصادی تعلقات فروغ کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔با ہمی دلچسپی کے امور،پنجاب میں سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقع اورلیبر فورس کے فراہمی پر تبادلہ خیال انفراسٹرکچر کی ترقی اور دیگر شعبوں میں تعاون پر غور کیا گیا۔ مریم نواز شریف نے قطرکے بزنس مین اور صنعتکاروں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔قطری سفیر نے پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت کی تعریف کی،پنجاب سے سکلڈ لیبر فورس کی بھرتی میں اضافے میں دلچسپی کااظہار کیا۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے سڑکوں کی تعمیرومرمت وبحالی کے لئے ڈیڈ لائن پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا  کہ پنجاب کے روڈز کی تعمیر و مرمت مکمل کرنے کا ہدف حاصل کیا جائے۔ جارحیت کا شکار بچوں کے عالمی دن پر پیغام میں  مریم نوازشریف نے کہا کہ درندہ صفت انسانوں کا معصوم جانوں پر ذہنی اور جسمانی تشدد بچوں کو مستقل ذہنی اذیت سے دوچار کرتا ہے۔ کوئی بچہ جنگ،بدسلوکی،یا استحصال کی ہولناکیوں کا شکار ہونے کا مستحق نہیں۔ بچوں کی سلامتی کو یقینی بنانا اجتماعی ذمہ داری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن