سندھ کے وزرا سست نظر آ رہے، وزیراعلیٰ سختی کریں: بلاول
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ میں اپنی پارٹی کی صوبائی حکومت کے لیے ترجیحات پر مبنی روڈ میپ کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے سولر انرجی اقدامات، مزدوروں کی بہبود، تعلیم میں بہتری، محکمہ معدنیات میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ موڈ کو فروغ دینے، عوام کو کم قیمت پر ٹرانسپورٹ کی جدید سہولیات کی فراہمی، امن و امان اور سیلاب متاثرین کی بحالی و سیلاب متاثر خاندانوں کی خواتین کو رہائشی پلاٹوں کے مالکانہ حقوق کی فوری فراہمی کو اپنی اولین ترجیحات قرار دیا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے صوبائی وزراء و ارکان اسمبلی کو تلقین کی ہے کہ وہ ہمہ وقت عوام سے رابطے میں رہیں۔ کہا کہ اسلام آباد میں جاری نفرت و تقسیم کی سیاست سے عوام تنگ آچکے، سچ تو یہ ہے پورا ملک اِس طرح کی سیاست سے مایوس ہے۔ بیان کے مطابق پی پی پی چیئرمین نے وزیراعلیٰ ہاوَس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ صوبے میں عوامی مسائل کے حل اور ترقی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے صوبائی وزراء اور ارکانِ اسمبلی اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جو تاریخی کامیابی حاصل کی ہے، تو میں چاہتا ہوں کہ ہم دن رات محنت کریں تاکہ ہم عوام کی توقعات پر پورا اتر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو ایوان میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے حلقے کی عوام سے بھی ہمہ وقت رابطہ رکھنا چاہیے۔ میں نہیں سمجھتا کہ آپ کو ترقیاتی سکیمیں جتواتی ہیں، یا بڑے بڑے منصوبے جتواتے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے ارکان اسمبلی ٹرانسفر، پوسٹنگ کی سیاست کو بند کردیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ افسران کی تعیناتیاں اور تبادلے کارکردگی کی بنیاد پر ہوں اور وزراء و ارکان اسمبلی افسران کی کارکردگی کو مانیٹر کریں۔ پارٹی کے اندر کی لڑائیوں کی وجہ سے حکومت کی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ پارٹی، اس کی حکومت اور حکومت کی ڈلیوری کو نقصان پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے پانچ سال کے منصوبے کو شیئر کیا ہے اور اس پر عملدرآمد میری اولین ترجیح ہے۔ وزراء میں سستی نظر آ رہی ہے‘ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سختی کریں۔ ہم صوبے کے غریب عوام کو سولر کے ذریعے مفت بجلی پہنچانا چاہ رہے ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں گرین سولر پارکس بنانا چاہ رہے ہیں۔ سیلاب کے باعث سندھ میں 50 فیصد سکولوں کو نقصان پہنچا۔ اس کے لیے صوبائی حکومت نے فنڈز رکھے ہیں، اور امید ہے کہ وفاقی حکومت بھی اس حوالے سے اپنا وعدہ پورا کرے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شرپسندوں اور مجرموں کے پاس اب جدید ہتھیار آگئے ہیں جس سے ہماری امن و امان کی صورتحال متاثر ہوئی ہے۔ مجھے امید ہے کہ سندھ کے وزیر داخلہ تمام اداروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ہمیں اپنے مسائل پر توجہ دینی چاہیے، عمران خان کیا کررہا ہے کہ اس سے ہمیں کیا فرق پڑتا ہے، ان کے اپنے کیسز ہیں جن کا وہ مقابلہ کریں، ہماری نظر میں یہ مکافات عمل ہے اور جب تک کوئی حقیقی جمہوری سوچ نہیں اپنائی جائے گی تو یہ سب ہوتا ہی رہے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ میں پارٹی کارکنان سے ہمہ وقت رابظے میں رہنے اور ان کا خیال رکھنے پر پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر و ایم پی اے فریال تالپور کو خراج تحسین پیش کیا۔