اردنی سفیر کی ملاقات: زرداری نے غزہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کر لی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملکی تعلیمی پروگرام مضبوط بنانے اور طلباء کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی ہائی ویز بنانے کیلئے طلباء کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے تک رسائی بڑھانا ہوگی۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان خیالات کا اظہار قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے گزشتہ روز ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی ہائی ویز بنانے کی ضرورت ہے، طلباء کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے سے ان کی تعلیم تک رسائی بڑھے گی، ڈیجیٹل تقسیم ختم ہوگی۔ قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے صدر مملکت کو یونیورسٹی کے تعلیمی پروگراموں اور دیگر انتظامی امور کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی پاکستان کی ٹاپ رینکنگ یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے، عالمی درجہ بندی میں 315 ویں نمبر پر ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی معاشرے کیلئے سود مند تحقیق پر توجہ دے رہی ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے پاک-اردن تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور اردن کے مابین قریبی برادرانہ تعلقات ہیں۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار پاکستان میں اردن کے سفیر ڈاکٹر معین خراست سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اردن کے سفیر نے صدر مملکت کو 11 جون کو اردن میں غزہ کے بارے میں انسانی امداد پر ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ صدر مملکت نے شرکت کی یقین دہانی کرائی۔ اردن کے سفیر نے اس موقع پر کہا کہ اردن نے فلسطین میں انسانی امداد کی فراہمی کیلئے اخوت فائونڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ سفیر نے صدر آصف علی زرداری کو شاہ اردن کی جانب سے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا پیغام پہنچایا۔ زرداری نے کلاڈیاشین بام کو میکسیکو کی پہلی خاتون صدر بننے پر مبارکباد دی۔