• news

سینٹ: پلوشہ خان کو پریزائیڈنگ افسر مقرر کرنے پر اپوزیشن کا احتجاج

اسلام آباد(خبرنگار) ایوان بالا میں ڈپٹی چیرمین سینیٹ کی موجودگی میںچیئرمین سینیٹ  سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے  سینیٹر پلوشہ خان کو پریزائیڈنگ آفیسر مقرر کرنے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے استفسارکیا کہ ایوان کو رولز سے آگاہ کیا جائے کہ ڈپٹی چیرمین کی موجودگی میں کس طرح پریذائیڈنگ آفیسرکو ایوان چلانے کی اجازت دی گئی ہے، جس پر پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر پلوشہ نے کہاکہ اپوزیشن کو غنڈہ گردی ،دھونس اور دھاندلی سے ایوان کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اپوزیشن کی خواتین  ارکان نے کہاکہ جب ایوان میں ڈپٹی چیرمین موجود ہوں تو کس طرح ایک رکن کو پریذائیڈنگ افیسر مقرر کیا جاسکتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہاکہ ڈپٹی چیئرمین کو ایوان سے زبردستی باہر بھجوا دیا ہے، پریذائیڈنگ آفیسر سینیٹر نے کہاکہ میری سیٹ سنبھالنے کے بعد ڈپٹی چیرمین ایوان میں آئے ہیں انہوںنے کہاکہ چیرمین سینیٹ کو اختیار حاصل ہے۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ چیئرمین کسی بھی پریذائیڈنگ آفیسر کو ایوان کو چلانے کی اجازت دے سکتا ہے ۔ پریذائیڈنگ آفیسر نے کہاکہ یہ دھونس زبردستی نہیں مانی جائے گی اور نہ ہی اجلاس کو ختم کیا جائے، ہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی بدتمیزی سے میں جگہ نہیں چھوڑونگی اور نہ ہی رولز کے بارے میں بتائونگی ۔ سینیٹر طلال چوہدری نے کہاکہ اپوزیشن کا شکریہ اداکرتا ہوں کہ انہیں مسلم لیگ ن کے ڈپٹی چیرمین کی یاد آگئی ہے اس موقع پر پریذائیڈنگ آفیسر نے اجلاس سوموار تک ملتوی کردیا۔ایوان بالا کو وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزاد نے بتایا ہے کہ خواتین کے پاسپورٹ میں سابقہ شوہر کا نام لکھنے کے حوالے سے ہائی کورٹ کے احکامات موجود ہیں اسی پر عمل کیا جائے گا ۔توجہ دلائو نوٹس پر بات کرتے ہوئے سینیٹر ثمینہ ممتار زہری نے کہاکہ ڈی جی پاسپورٹ نے خواتین کو اپنے سابق شوہر کے بارے میں بھی لکھنے کو کہا تھا، یہ پالیسی درست نہیں ہے اور خواتین کے حقوق کے خلاف ہے۔ اگر سابق شوہر سابق ہوگیا ہے تو اس کو پاسپورٹ میں لکھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ سابقہ طریقہ کار کو بحال رکھا جائے۔اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہاکہ یہ ایک حساس مسئلہ ہے اس حوالے سے قوانین کو دیکھنے کی ضرورت ہے  سینیٹر مولانا عطاء  الرحمن نے کہاکہ اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی بھی رائے لی جائے ۔فاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے بتایا ہے کہ سکھر حیدر آباد موٹر وے کی تکمیل کیلئے چین سمیت دیگر دوست ممالک سے بات چیت جاری ہے اور جلد ہی اس پر عمل درآمد شروع کردیا جائے گا ۔توجہ دلائو نوٹس پر بات کرتے ہوئے سینیٹر جام سیف اللہ خان نے کہا سکھر تا حیدر آباد موٹر وے کو مکمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ایم 6موٹر وے  کا ٹھیکہ چینی کمپنی کو دیا گیامگر اس کمپنی کو بہت زیادہ تنگ کیا گیا جس کی وجہ سے کمپنی پیچھے ہٹ گئی، کراچی تا حیدر آباد موٹر وے بھی برائے نام ہے  این ایچ اے کی سڑکیں بہت زیادہ خراب ہیں۔  چیرمین سینیٹ نے کہاکہ کراچی تا سکھر روڈ بہت اہمیت کا حامل ) ایوان بالا میں وفاقی وزرا کی عدم موجودگی سینیٹر دنیش کمار حکومت پر برس پڑے انہوںنے کہاکہ یہ ہمارے لئے شرم کا مقام ہے کہ ایوان میںکوئی بھی وفاقی وزیر نہیں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن