پنجاب اسمبلی، 9 مئی کے تذکرے پر اپوزیشن کا شدید احتجاج، نعرے
لاہور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے پنجاب اسمبلی میں انکشاف کیا کہ دس ہزار ستانوے سکولوں میں دو ٹیچرز ہیں، بیس ہزار ٹیچرز سکول میں لگائیں گے، اس وقت سکولوں میں پینتیس ہزار ٹیچرز کی ضرورت ہے، پانچ سو ارب روپے تعلیم پر خرچ کررہے ہیں ،جبکہ صوبائی وزیر سپیشلائز ہیلتھ پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ہم صحت کارڈ پر کام کررہے ہیں اس کا دائرہ کار بڑھا رہے ہیں دس سے بڑھاکر بیس لاکھ تک فنڈ بڑھائیں گے، آئندہ بجٹ میں صحت کارڈ کو لانچ کریں گے، اسمبلی کے اجلاس میں نو مئی کے تذکرے پر اپوزیشن کا احتجاج سور شرابا اور نعرے بازی اپوزیشن کی کورم کی نشاندہی کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس پیر تک ملتوی کردیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 2 گھنٹے 42 منٹ کی تاخیر سے قائم مقام سپیکر ملک ظہیر اقببال چنڑ کی صدارت میںشروع ہوا، قائمقام سپیکر نے فلک شیر اعوان کی والدہ اوردیگر فوت شدگان کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کروائی ،نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پونے تین گھنٹے تاخیر سے اجلاس شروع ہوا ہے کچھ سیریس تو لے لیں گیلری والے بھی ہمارا مذاق اڑاتے ہوں گے،سکول کا بچہ پانچ منٹ لیٹ ہو جائے تو اسے سکول سے باہر رکھا جاتا ہے،وزیر پارلیمانی امور میں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے نے بھی اجلاس تاخیر سے شروع کرنے پر افسوس کااظہار کر دیا،اور کہا کہ پنجاب اسمبلی کااجلاس اگر دو بجے کا وقت ہے تو تین بجے تک اجلاس شروع کروا دیا جائے، آہستہ آہستہ اجلاس کو بروقت شروع کروائیں،قائم مقام سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ گارنٹی دیں جب اجلاس بروقت ہوگا تو کوئی بھی اپوزیشن رکن کورم کی نشاندہی نہیں کرے گا، اپوزیشن رکن رانا شہباز نے اجلاس کیلئے بروقت آنے کی یقین دہانی کروا دی، جس کے بعد حکومتی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے بھی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ سوموار کو اجلاس بروقت شروع کرائیں حکومتی ممبران بھی وقت پر ایوان میں آئیں گے،قائم مقام سپیکر نے کہا کہ سوموار کے روز کوئی آئے یا نہ آئے اجلاس بروقت شروع کردیا جائے گا،قائمقام سپیکر کی ہدایت پر سیکرٹری اسمبلی نے چار پینل آف چئیرپرمین سعید اکبرنوانی ، سمیع اللہ خان، علی حیدر گیلانی اور خرم خان ورک کے ناموں کا اعلان کیا۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں جب صوبائی وزیر میاں مجتبٰ شجاع الرحمن کی جانب سے نو مئی کے ایشو پر بات کی گئی تواپوزیشن کی جانب سے شور شرابا شروع ہوگیا اور نعرے لگنے شروع ہوگئے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔ دونوں اطراف سے ایک دوسرے کے خلاف نعرہ بازی کا سلسلہ جاری ہے۔اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کی جانب سے پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاری پر حکومت پر تنقید کی جس پر وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن کی پی ٹی آئی پر خوب آڑے ہاتھوں لیا ایوان میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان شدید نعرے بازی ہوئی ،صوبائی وزیرمجتبیٰ شجاع الرحمن غصہ میں آ گئے، اپوزیشن کو کھری کھری سنا دیں۔