گرتی مقبولیت کے باوجود مودی آج حلف اٹھائیں گے: گاندھی‘ امبیڈکر‘ چھترپتی کے مجسمے ہٹوا دیئے
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی+ آئی این پی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اتحاد، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے قانون سازوں کی جانب سے نریندر مودی کو باضابطہ طور پر تیسری بار وزیراعظم نامزد کر دیا گیا جس کے بعد مودی آج حلف اٹھائیں گے۔ نریندر مودی جواہر لال نہرو کے بعد تیسری بار وزارت عظمی کے منصب پر فائز ہونے والے دوسرے بھارتی سیاستدان ہوں گے۔ اتحادیوں کے اجلاس میں نریندر مودی نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور خاص طور پر کانگریس پارٹی کا نام لے کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ وہ جمہوریت کی کامیابی کی بات کرنے کے بجائے اپوزیشن پر نتقید کرتے رہے۔ شاید انہیں لگتا ہے کہ نئی لوک سبھا میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے تک وہ غیر محفوظ ہیں۔ بھارت کے ایک ٹی وی پروگرام میں سیاسی تجزیہ کار پرکالا پربھاکر کے ساتھ بحث کے دوران اینکر نے نوٹ کیا کہ مودی کے حریف اور ان کے کابینہ کے ساتھی نتن گڈکری کا نام بھی مودی کے متبادل کے طور پر لیا گیا، جب کہ اجلاس کے دوران جب پورا ہال مودی کے استقبال میں کھڑا ہوا تو گڈکری اپنی نشست سے نہیں اٹھے، ایسے میں ممکن ہے اگر وہ میدان میں اترتے ہیں تو انہیں اپوزیشن جماعتوں کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ کانگریس نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں موجود مہاتما گاندھی، چھترپتی شیواجی مہاراج اور بابا صاحب امبیڈکر کے مجسموں کو ہٹائے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے مودی اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس رہنما پون کھیڑا کا مودی اور بی جے پر تنقید کرتے ہوئے کہا مودی حکومت لوک سبھا انتخاب میں اپنی شکست کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے۔ کانگریس نے انتخابات میں آئین کو بچانے کی مہم شروع کی تو بھڑاس نکالنے کے لیے امبیڈکر جی کے مجسمہ کو اس کی جگہ سے پیچھے دھکیل دیا۔ پھر جب مہاراشٹر کی عوام نے انتخابات میں زوردار جواب دیا تو بدلہ لینے کے لیے شیواجی مہاراج جی کے مسجمہ کو بھی ہٹا دیا۔ دریں اثناء راہول گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بنانے کیلئے قرارداد منظور کر لی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس ورکنگ کمیٹی نے راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی منظوری دی۔ ورکنگ کمیٹی نے الیکشن مہم میں راہول گاندھی کی انتھک محنت کو سراہا۔