پاکستان، چین اقتصادی شراکت عوام کیلئے مفید: شہباز شریف
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے شی-آن میں صوبہ شانشی کے پارٹی سربراہ (سیکریٹری) جاؤ ژیدے (Zhao Yide) نے ملاقات کی۔ جاؤ نے شانشی کی قیادت اور عوام کی جانب سے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور پاکستانی وفد کا خیر مقدم کیا۔ وزیر اعظم نے پرتپاک استقبال پر شکر یہ ادا کیا، شی آن میں تاریخی جگہوں کو دیکھ کر چینی کاریگروں کی ہنرمندی نے متاثر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز صدر شی جن پنگ نے شاندار عشائیے کا اہتمام کیا، پاکستان اور چین دو آہنی بھائی ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ چین نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی جس کیلئے مجھ سمیت پوری قوم مشکورہے وزیرِاعظم نے کہا کہ شانشی نے کویڈ19 کے دوران پاکستانیوں کی بھرپور مدد کی وزیرِ اعظم نے کہا کہ چینی قیادت کی ترقی پسندانہ سوچ نے چین کو دنیا کی بڑی اقتصادی قوت بنایا شانشی جدید زراعت اور گرین انرجی میں پوری دنیا میں مثالی نام رکھتا ہے وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان اور شانشی کے مابین زراعت میں تعاون کی دعوت دیتا ہوں، پاکستان شانشی سے جدید زراعت اور گرین انرجی کے شعبے سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت نہ صرف جدید زراعت بلکہ زرعی اجناس کی پراسیسنگ سے انکی برآمدات کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملکی برآمدات میں اضافہ اور ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔جائو نے کہا کہ پاکستان اور شانشی کے مابین تجارت کے فروغ کیلئے وسیع مواقع موجود ہیں شانشی کی حکومت پاکستان کی زراعت و گرین انرجی کے حوالے سے ہر قسم کی معاونت کیلئے تیارہے۔جاؤ ایدا نے وزیرِ اعظم اور پاکستانی وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ملاقات میں وفاقی وزراء شریک تھے۔ دریں اثناء شہباز شریف اپنا پانچ روزہ تاریخی اور کامیاب دورہ چین مکمل کرکے پاکستان واپس پہنچگئے، روانہ ہوتے وقت شانشی صوبے کے نائب گورنر چَھن چْھن جیانگ، اعلی چینی و پاکستانی سفارتی اہلکاروں نے وزیرِ اعظم کو الوادع کیا۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پانچ روزہ دورہء چین پاکستان اور چین کے تعلقات کی مضبوطی، دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات و اسٹریٹجک شراکت داری اور سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے حوالے سے اہم سنگ میل ثابت ہوا۔دورے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ دورہ چین پاکستان اور چین کے دو طرفہ تعلقات میں ایک نئی جہت کا اضافہ ہے۔چینی قیادت شی جن پنگ اور پریمئیر لی چیانگ کا مہمان نوازی پر دل سے مشکور ہوں،پاکستان اور چین کی دوستی لازوال اور بے مثال ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت چینی کاروباری شخصیات و سرمایہ کاروں کی پاکستانی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے ملاقات ہوئی،چین کی انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات و دیگر شعبوں میں ترقی قابل تقلید ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ چین اور پاکستان کی اقتصادی شراکت داری سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہونگے۔حالیہ دورہ چین کے دوران ہونے والی مثبت پیش رفت کے اثرات طویل مدت تک قائم رہیں گے۔علاوہ ازیں شہباز شریف نے ڈنمارک کے وزیر اعظم پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ سیاست میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے وزیر اعظم میٹے فریڈریکسن کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دریں اثنا وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان تاریخی ورثہ سے مالامال ہے، پاکستان میں تاریخی و ثقافتی مقامات کی بحالی کے بعد انہیں سیاحتی مقامات میں تبدیل کریں گے ،چینی حکومت کی تاریخی ورثہ کی حفاظت اور بحالی قابل تقلید ہے،چین نے اپنی محنت سے دنیا کے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ وزیر اعظم نے ہفتہ کو ٹیراکوٹا وارئیر میوزیم کے دورہ کے موقع پر کیا۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے دورہء چین کے موقع پر شی-آن میں پاکستانی وفد کے ہمراہ چین کے تاریخی ورثہ ٹیراکوٹا وارئیر میوزیم کا دورہ کیا۔ چینی صدر شی جن پنگ نے وزیرِ اعظم کو اپنے آبائی شہر شی-آن میں ٹیرا کوٹا وارئیرز میوزیم کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی ۔انہوں نے کہا کہ عظیم قومیں چین کی طرح اپنے تاریخی ورثے کی حفاظت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسو برس قبل مسیح کے چینی کاریگروں کا ہنر قابل تعریف ہے،چین نے اپنی محنت سے دنیا کے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کی اس میوزیم کے دورے کی دعوت پربے حد مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاریخی و ثقافتی ورثہ سے مالامال ہے،پاکستان میں بھی ایسی تاریخی جگہوں کی بحالی کے بعد انہیں سیاحتی مقامات میں تبدیل کریں گے۔ وزیرِ اعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان سے سرکاری خرچ پر ایک ہزار طلباء و طالبات کو زراعت کی جدید تربیت کیلئے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیرِ اعظم نے چین میں پاکستانی سفیر اور متعلقہ حکام کو چینی حکام سے منصوبے کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کردی وزیرِ اعظم کی نارتھ ویسٹ ایگریکلچر و فاریسٹری یونیورسٹی کو پاکستان میں کیمپس کھولنے کی دعوت،؎ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے آج شی۔آن میں یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس کا دورہ کیا وزیرِ اعظم کو بیس کے مختلف حصوں اور پاکستانی پویلین کا دورہ بھی کروایا گیا۔وزیرِ اعظم کو پاکستانی پویلین میں پاکستانی مصنوعات بھی دکھائی گئیں بیس میں 26 ممالک زرعی تحقیق میں تعاون کرتے ہیں پاکستان سب سے پہلا ملک تھا جس نے یانگلنگ ایگریکلچرل ڈیمانسٹریشن بیس میں تعاون شروع کیااوزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، حکومت فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے زراعت میں جدت کیلئے کوشاں ہے پاکستانی زرعی مصنوعات اور انکی پراسیسنگ سے ملکی برآمدت میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وزیرِ اعظم کو جدید پلانٹ پروڈکشن فیکٹری کا بھی دورہ کروایا گیا ،جہاں زراعت کے عمودی طریقہ کار کے مختلف مراحل کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا گیا۔
اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم محمد شہبازشریف کے پانچ روزہ سرکاری دورہ کے اختتام پر جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین نے علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ پاکستان اور چین کی کمیونٹی کی تعمیرکو تیز کرنے پر اتفاق کیاہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی وفد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات خارجہ تعلقات میں اولین ترجیح ہیں۔ پاکستان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک چین تعلقات اس کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہیں۔ چین کی جانب سے پاکستان کوعام انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد،نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ۔ پاکستان نے ایک چین کے اصول پر اپنے پختہ عزم اور اس بات کا اعادہ کیا کہ تائیوان عوامی جمہوریہ چین کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے اور کسی بھی قسم کی "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کرتا ہے۔ سنکیانگ، ڑیزانگ، ہانگ کانگ اور بحیرہ جنوبی چین سے متعلق معاملات پر چین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چین نے پاکستان کی خودمختاری، قومی آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ، ترقی کی راہ پر گامزن ہونے اور قومی سلامتی، استحکام، ترقی و خوشحالی کے تحفظ، دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے میںنمایاںکردار ادا کرنے میں اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔ ہر قسم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی اور سلامتی میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں بین الاقوامی برادری سے انسداد دہشت گردی تعاون کو مضبوط بنانے کا مطالبہ ۔فریقین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا اہم منصوبہ ہے۔ چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے چارٹر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق مناسب اور پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہئے۔ فریقین نے اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم اور دیگر کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر رابطے اور ہم آہنگی کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔ اس بات کا اعادہ کیا کہ غزہ بحران سے نکلنے کا بنیادی راستہ دو ریاستی حل اور فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام میں مضمر ہے۔ بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی جلد بحالی کے لیے کوششیں تیز کرے اور پائیدار امن کے لیے کوششیں تیز کرے۔