قوم ملک کی خدمت کرنے، اجاڑنے والوں کا موازنہ کرے: نوازشریف
مری (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے مجھے جیل میں ڈال کر اے سی نکلوانے کا کہا گیا لیکن میں انتقام والا نہیں اور میرا دھیان اس طرف نہیں گیا۔ سینٹ میں پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف دنیا سے چلے گئے، شکوہ اب کیا ہوگا، کیا وجہ تھی کہ پرویز مشرف نے حکومت کو باہر پھینکا، ایٹمی بٹن دبانے اور 6 ایٹمی دھماکے کرنے والے وزیراعظم کو یہ صلہ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلا بس کہنے والے اربوں روپے کھا کر غائب ہو گئے۔ میٹرو بس کو جنگلا بس کہنے والے ملک اجاڑ کر چلے گئے۔ پشاور میٹرو بس گھپلوں کی انکوائری سامنے نہیں لائی گئی۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ قوم کو بھی موازنہ کرنا چاہیے کہ کون کیا کرکے گیا ہے، حق کو حق اور سچ کو سچ کہنا ہو گا۔ پاکستان میں غریبوں کا جینا مشکل کر دیا گیا ہے، روٹی میسر ہے نہ سالن، بجلی اتنے اونچے ریٹ پر میسر ہے، میں تو گھر گھر بجلی پہنچا کر گیا تھا۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ میں آئی ایم ایف کے سہارے ڈھونڈنے والا بندہ نہیں ہوں، ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا یہ لے کر آئے تھے، دوبارہ آئی ایم ایف کیوں آیا؟ ان کی شرطوں سے غریب کیوں متاثر نہیں ہونگے۔ ایسی پالیسی بننی چاہیے کہ بجلی، گیس سستی آئے، ان دو چیزوں پر فوکس ہونا چاہیے۔ لیگی سربراہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف بہت محنت، خلوص نیت سے کام کر رہے ہیں۔ مہنگائی کم اور سٹاک مارکیٹ بے مثال طور پر اوپر جا رہی ہے۔ مریم نواز کو بھی شاباش، آٹے اورگندم کی قیمت نہ بڑھنے میں انکا بھی کردار ہے۔ مریم نے مہنگائی کم کرنے میں اہم کردار اداکیا، یہ ثبوت ہے کہ اللہ آپ کا ہاتھ پکڑ رہا ہے، خلوص نیت سے کام کریں گے تو اللہ محنت رائیگاں نہیں جانے دے گا۔ اسی طرح کرتی چلے جائیں اور شہباز شریف بھی محنت کرتے رہیں تو ملک بحرانوں سے نکل جائے گا۔ نواز شریف نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ میں ووٹ مانگنے نہیں گیا تھا کہ اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ دو، میں خود چل کے گیا تھا کہ آؤ مل کر کام کریں، میں نے محترمہ کے ساتھ میثاق جمہوریت کیا تھا، آپ کا رویہ روٹھے ہوئے بندے کی طرح ہے، میں کینہ، عداوت یا انتقام کی نیت رکھنے والا نہیں ہوں۔ انہوں نے دھرنے میں کہا وزیراعظم نواز شریف تمہیں کھینچ کر لاؤں گا، کہا گیا نواز شریف کو جیل میں ڈال کر اے سی نکلوا دوں گا۔ آج تم جیل میں ہو، میں نے تو نہیں کہا کہ کمرے سے اے سی اتارو، ایک کے بجائے دو اے سی لگاؤ، میرا دھیان تو کبھی اس طرف نہیں گیا۔ شاہد خاقان عباسی اور ان کی بہن سعدیہ عباسی بھی تعریف کے مستحق، میری آنکھوں کے سامنے مریم نواز کو گرفتار کیا گیا، یہ ان کو باہر بھی گرفتار کر سکتے تھے ان کی کوشش تھی کہ مجھے کسی طرح سے توڑ سکیں، شاہد خاقان عباسی میرے مشکل کے ساتھی ہیں۔ سابق وزیراعظم نے سعدیہ عباسی کو بھی خوش آمدید کہا۔