نیتن یاہو روس میں داخل ہونے والے تھے، جوبائیڈن کی زبان پھر پھسل گئی
واشنگٹن(این این آئی)ایسا لگتا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی زبان کی پھسلن لامتناہی ہوتی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر گشتہ چند گھنٹوں ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں بائیڈن کی ایک نئی لرزش دکھائی گئی ہے۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران جب براڈکاسٹر نے بائیڈن سے پوچھا کہ کیا اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ان کی بات سن رہے ہیں، خاص طور پر رفح شہر پر حملے کے حوالے سے تو امریکی صدر نے جواب دیا وہ ان کی بات سن رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ(نیتن یاھو)میری بات سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ روس میں داخل ہونے والے تھے مگر نہیں گئے۔ جاتے۔ امریکی صدر رفح کہنا چاہتے تھے مگر ان کی زبان پھسل گئی اور وہ رفح کے بجائے روس کہہ بیٹھے۔انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ میری بات سن رہیہیں، ان کے سپاہی رفح جانے کے لیے پرعزم تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ وہ شہر میں بڑے پیمانے پراندر نہیں گھسے۔صدر جوبائیڈن نے واضح کیا کہ اسرائیل رفح میں محدود آپریشن سے مطمئن ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیلی افواج اور ٹینک شہر کے مرکز میں پہنچ چکے ہیں۔