• news

یورپی یونین کی اگلی پارلیمنٹ کے لیے ووٹ ڈالنے کا عمل شروع ہو گیا

برسلز  (اے پی پی)یورپی یونین کی اگلی پارلیمنٹ  کے  لیے ووٹ ڈالنے کا عمل شروع ہو گیا  ہے جو کہ اتوار کی شام اختتام پذیر ہو گا۔ اٹلی ہفتہ کو یورپی یونین کی اگلی پارلیمنٹ کے لیے ووٹ ڈالنے والا پہلا ملک بن گیا ۔ یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں سے زیادہ تر، جن میں پاور ہاس فرانس اور جرمنی شامل ہیں،آخری دن  اتوارکو  پولنگ میں جائیں گے، جس کے متوقع مجموعی نتائج اسی شام دیر گئے  سامنے آئیں  گے۔ ڈی ڈبلیو کے مطابق پولز سے پتہ چلتا ہے کہ میلونی کے برادرز آف اٹلی پارٹی 27 فیصد ووٹوں کے ساتھ جیت سکتے ہیں  ۔اکیس رکن ممالک میں 18سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ ووٹ دے سکتے ہیں، جب کہ بیلجیئم، جرمنی، آسٹریا اور مالٹا میں ووٹ ڈالنے کی کم سے کم عمر 16سال ہے۔ یونان میں 17سال کے شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جب کہ ہنگری میں عمر سے قطع نظر شادی شدہ افراد ووٹ دے سکتے ہیں۔یورپی یونین کے شہری اپین آبائی ملک یا کسی بیرونی ملک سے بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ چیک، آئر لینڈ، مالٹااور سلوواکیہ کو چھوڑ کر دیگر رکن ملکوں کے شہری بیرون ملک سے بھی ووٹ د ے سکتے ہیں۔ بلغاریہ اور اٹلی میں یہ حق صرف یورپی یونین میں رہنے والو ں کو حاصل ہے۔یورپی پارلیمان 720اراکین پر مشتمل ہے۔ اس کے لیے ہر پانچ سال پر انتخاب ہوتا ہے۔ اس کے بعد پارلیمان کے منتخب اراکین ڈھائی سال کی مدت کے لیے اپنے صدر کا انتخاب کرتے ہیں۔ اٹلی کے رابرٹا میٹ سولا اس وقت یورپی پارلیمان کے رخصت پذیر صدر ہیں۔یورپی یونین کی شماریاتی ایجنسی یورو سٹیٹ کی طرف سے اپریل میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق یورپی یونین کے ہر 10 شہریوں میں سے چھ نے ان انتخابات میں ووٹ دینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔سروے کے مطابق یورپی یونین کی 720 دستیاب سیٹوں میں اعتدال پسند یورپی پیپلز پارٹی 183سیٹیں جیت سکتی ہے۔ بائیں بازو کی جماعت پروگریسیو الائنز آف سوشلسٹس اینڈ ڈیموکریٹس (ایس اینڈ ڈی) کے 140 سیٹیں، رینیو یورپ (آر ای) اور یوریپیئن کنزرویٹیو اینڈ ریفارمسٹ دونوں میں سے ہر ایک کے 86سیٹیں، آئیڈینٹیٹی اینڈ ڈیموکریسی کے 84سیٹیں جیتنے کی امید ہے جب کہ دیگر جماعتیں بقیہ 141سیٹیں جیت سکتی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن