• news

سرگودھا: پولیس نے عمر ایوب کو عدالت جانے سے روک دیا‘ ضمانت خارج‘ 70 ملزم بری

سرگودھا +میانوالی(آئی این پی+ نمائندہ خصوصی+نمائندہ نوائے وقت) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور بابر اعوان کو سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت میں جانے سے روک دیا گیا۔ پولیس کی بھاری نفری انسداد دہشت گردی کی عدالت کے اطراف موجود تھی۔ عمر ایوب نے کہا کہ ہمیں عدالت میں جانے سے روکنا غیر آئینی ہے، پولیس عدالت پر فائرنگ کرنے والوں کو پکڑ نہیں سکتی ہمیں روکا جا رہا ہے۔ ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نہیں۔ پولیس کے مطابق  سکیورٹی ایشوز تھے جس کی وجہ سے عدالت نہیں جانے دیا گیا۔ دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت سرگودھا نے 9 مئی کے واقعات پر تھانہ سٹی میانوالی میں درج 2 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما امجد علی خان نیازی اور دیگر 70 ملزموں کو باعزت بری کر دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے عمر ایوب کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری عدم پیروی پر خارج کر دی گئی۔سرگودھا سے نمائندہ خصوصی کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں عمر ایوب، ملک احمد خان بھچر،  محمد احمد چٹھہ، بلال اعجاز، سابق ایم پی اے امین اللہ نے چار جون کو پیش ہو کر وکلاء کے ذریعے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کی جس پر  سماعت 10جون تک ملتوی ہوئی۔ درخواست ضمانت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب انسداد دہشتگردی عدالت پیشی پر آئے تو انہیں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ عمر ایوب نے کہا کہ عدالت میں جانے سے روکنا غیر آئینی ہے۔ اس لئے معاملہ ایوان کو اٹھاؤں گا کہ اپوزیشن لیڈر کا راستہ روکا گیا ہے۔میانوالی  سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق  انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے نو مئی کے واقعات کی ایف آئی آر تھانہ سٹی نمبر 348،355 میں گرفتار پی ٹی آئی کے تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو باعزت بری کر دیا ہے۔ سابق ممبر قومی اسمبلی امجد علی خان، پی ٹی آئی کے رہنما ضلعی صدر امیر خان سوانسی سمیت 50 کے قریب کارکنوں کو بری کیا گیا ہے۔  فیصلے کے روز چاروں طرف سے پولیس نے گھیرے رکھا اور کسی بھی شخص کو عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عمر ایوب، پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر، ایم پی اے امین اللہ خان، ایم این اے وزیرآباد احمد چٹھہ سمیت دیگر ارکان قومی اسمبلی وممبران پارلیمنٹ وکلا کو بھی عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔  عدالت میں سرکاری وکیل پیش نہیں ہوا۔ جج  انتظار کرتے رہے۔ آخری وقت میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج غلام عباس نے فیصلہ سنایا اور تمام ملزموں کو بری کر کے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

ای پیپر-دی نیشن