• news

کششمیر کے حل کے بعد ہی بھارت سے بات چیت ہوگئی ہے : خواجہ آصف

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا ہے کہ پاکستان سے بھارت کی کشیدگی کی سب سے بڑی وجہ تنازعہ کشمیر ہے۔ اس کے بعد بھارت سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ نریندر مودی کو انتخابات میں اکثریت نہیں ملی جس وجہ سے ان کا تکبر کم ہوا ہے۔ مودی حکومت اب اتحادیوں پر انحصار کرے گی۔ سی پیک ٹو پر چین سے مشاورت ہوئی ہے۔ سرمایہ کاری جس طرح سی پیک ون میں آئی اسی طرح سی پیک ٹو میں بھی آئے گی۔ ایم ایل ون منصوبہ سی پیک ٹو میں سرفہرست ہے۔ سرمایہ کاری کانفرنس میں پاکستان کی 100 اور چین کی 250 کمپنیز نے شرکت کی تھی۔ داسو میں چینی شہریوں پر حملے کے معاملے پر چین نے خدشات کا اظہار کیا۔ پاکستان میں چینی شہریوں کی سکیورٹی کیلئے مشترکہ سرویلنس کا نظام بنایا جائے گا۔ چین کے پاس جدید ٹیکنالوجی ہے جس کے تحت سی پیک کی سکیورٹی فول پروف بنائی جائے گی۔ چینی حکومت سی پیک کی سکیورٹی کے معاملے پر بہت حساس ہے۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں چین کے ساتھ تعلقات میں کمی آئی تھی۔ دفاعی بجٹ ہمارے بجٹ کا اہم حصہ ہے ہماری دفاع کی ضروریات میں چین اور ترکیہ پاکستان کے بڑے پارٹنر ہیں ہم چاہیں گے دفاعی ضروریات میں ہمارے قرضے نہ بڑھیں۔ ڈالر ریٹ بڑھنے کی وجہ سے پاکستانی روپے میں بجٹ پر فرق پڑتا ہے۔ ڈالر ریٹ بڑھنے سے جو فرق آیا ہے اس وجہ سے دفاع کا بجٹ بڑھانا پڑے گا۔ آرمی چیف کی چین میں موجودگی کی وجہ سے پاکستانی وفد کو کافی تقویت ملی۔ بانی پی ٹی آئی کو یہ تکلیف ہے کہ ملک ترقی نہ کرے۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں مہنگائی بڑھی۔ بدقسمتی سے ہمارے دور حکومت میں بھی مہنگائی میں مزید اضافہ ہوا اگر ہم مہنگائی پر قابو پا لیں تو عوام کا ردعمل پی ٹی آئی کے خلاف ہو گا۔ بجٹ میں پی پی کے شکووں پر خواجہ آصف نے کہا کہ اتحادی حکومتوں میں شکوے شکایات ہوتے رہتے ہیں۔ اتحادیوں کے شکوے شکایتوں سے گھبرانا نہیں چاہئے یہ ہوتا رہتا ہے۔ شہباز شریف کی مودی کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد صرف سفارتی ضرورت ہے۔ مودی نے بھی شہباز شریف کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی تھی۔ ہم نے کونسا مودی کو محبت نامہ بھیج دیا۔ مودی مسلمانوں کا قاتل ہے بھارت کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو واپس بحال کرنا ہو گا، پھر بھارت سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ پی ٹی آئی سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ بانی پی ٹی کہتے ہیں کہ وہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی ان اداروں کو برا بھی کہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی طالبان کے حق میں بیانات دیتے رہے ہیں۔ شہداء ملک کیلئے جان دے رہے ہیں اور ان کی شہادتوں کی توہین کی جا رہی ہوتی ہے۔ شیخ مجیب کی باتیں ہم بھی کرتے تھے بانی پی ٹی آئی نے ہر وقت اپنی آرا تبدیل کی ہیں ۔ جلسہ میں اعتراف جرم کیا۔ ریٹیلرز بہت کم ٹیکس دیتے ہیں ہم ٹیکس نہ بھی لگائیں ایمانداری سے ٹیکس  جمع ہو جائے۔ بڑی بات ہے ہمیں صرف تھوڑی سی ایمانداری کی ضرورت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن