سمگل شدہ تیل کی فروخت کیخلاف ملک بھر میں کارروائی کا فیصلہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزارت توانائی کے زیلی ادارے محکمہ ایکسپلوسیوزاور پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے)نے مل کر ملک بھر میں گلی محلوں میں سمگل شدہ تیل کی کھلے بندوں خرید وفروخت کے خاتمہ کا فیصلہ کر لیا ہے۔ملک بھر میں دکانوں اورتھڑوں پر سمگل شدہ تیل کی فروخت بڑھتی جا رہی ہے جس سے عوام کی جان و مال کو سنگیں خطرات لاحق ہیں۔ اس سے پٹرولیم ڈیلزر کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوب رہی ہے جبکہ حکومت کو محاصل کی مد میں اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ پی پی ڈی اے کے ایک پچیس رکنی وفد نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ ایکسپلوسیوزعبدالعلی خان کو ایک ملاقات میں آگاہ کیا کہ ڈبہ سٹیشنز پر حفاظتی اقدامات نہیں ہوتے اس لئے اکثر سنگین حادثات رونما ہوتے ہیں جس سے عوام کو جانی و مالی نقصان ہوتا رہتا ہے۔یہ غیر قانونی کاروبار بہت تیزی سے پھیل رہا ہے جس کا تدارک ضروری ہے۔اس سے قانونی کاروبار کرنے والے دیوالیہ ہو رہے ہیں جو اربوں روپے کا ٹیکس اور لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔پی پی ڈی اے کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن حسن شاہ نے اس موقع پر کہا کہ روزانہ ایک کروڑ چالیس لاکھ لیٹر ایندھن پاکستان میں سمگل کیا جا رہا ہے جس سے حکومت کو محاصل کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔