• news

ڈاکٹرعافیہ امریکی جیل میں بائبل باآواز بلند پڑھنے پر مجبور 

کراچی (سٹاف رپورٹر)گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن اور قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنی بہن سے امریکی جیل ایف ایم سی کارسویل میں 2ملاقاتوں کے بعد کراچی واپس پہنچ گئیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ اس مرتبہ بھی ملاقات کے دوران شیشہ کی موٹی دیوار حائل تھی اسلئے چھوٹی بہن کے سر پر دست شفقت رکھنے اور اسے گلے لگانے کی خواہش دل میں ہی رہ گئی۔ پہلے روز ملاقات دو گھنٹے انتظار کے بعد جبکہ دوسرے روز ملاقات کے بعد جیل حکام عافیہ کو تو لے گئے مگر مجھے شیشے کے دوسری طرف کمرے میں ایک گھنٹے سے زائد بند رکھا گیا۔ اس دوران میں دروازہ پیٹتی اور چلاتی رہ گئی کیونکہ جیل حکام نے موبائل فون مجھ سے پہلے ہی لے لیا گیا تھا۔ ایک گھنٹہ سے زائد وقت گزرنے کے بعد جب میں جیل سے باہر نہیں آئی تو وکیل کلائیو اسمتھ کو تشویش ہوئی اور انہوں نے جیل حکام سے رابطہ کیا تو کمرہ کھول کر مجھے نکالا گیا۔ انہوں نے کہا  عافیہ کی صحت پہلے سے زیادہ خراب تھی۔ عافیہ کو الیکٹرک شاک کی سزا دی جا رہی ہے اور اسے جب ملاقاتی کمرے میں لایا گیا تو پہلے اسے بائبل کی تلاوت پر مجبور کیا گیا۔ عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ انکشاف کر چکے ہیں پندرہ روز قبل ایف ایم سی کارسویل جیل میں ڈاکٹر عافیہ کی ایک مرتبہ پھر عصمت دری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا عافیہ اسلام کی پیروکار ہیں انہیں زبردستی بائبل پڑھنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بائبل پڑھنے پر مجبور کرنا، الیکٹرک شاک دینا اور عصمت دری کرنا کھلم کھلا انسانی اور مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس کا ارباب اختیار فوری نوٹس لیں اور ڈاکٹر عافیہ کو تحفظ فراہم کریں۔

ای پیپر-دی نیشن