آئی جی جیل، سپرنٹنڈنٹ (ن) لیگ کے ایجنڈے پر کام کر رہے: بانی پی ٹی آئی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اڈیالہ جیل کمرہ عدالت میں بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ ن لیگ کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، سب مجھے خاموش کرنے میں لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح دھاندلی کور ہو جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کرائی پھر ان کے پاس جانے کا کہا جارہا ہے۔ میڈیا کو بند کرنا ان کا مقصد ہے تاکہ جھوٹ کو چھپایا جائے۔ بانی پی ٹی آئی نے محسن نقوی کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کہا سرجری ہونی چاہئے، بالکل سرجری ہونی چاہئے لیکن سب سے پہلے محسن نقوی کی سرجری ہونے چاہئے، یہ بطور نگران الیکشن کرانے میں ناکام رہا، ہمارے فوجی شہید ہو رہے ہیں، جرائم بڑھ رہے ہیں، اس کا امریکہ میں کیا کام ہے۔ اسلام آباد میں ڈکیتیاں ہو رہی ہیں ان کو کوئی پرواہ نہیں۔ محسن نقوی سب سے بڑا سفارشی ہے، اس کو نکالنا چاہئے۔ فیملی ممبران ، وکلاء اور سیاسی رہنمائوں سے 30، 30 منٹ ملاقات کا وقت دیا جاتا ہے۔ مجھے جیل میں ایک قیدی کھانا بنا کر دیتا ہے، 6 لوگوں سے زائد لوگوں کو نہیں ملنے دیا جاتا۔ نواز شریف اور آصف زرداری کے لئے گھر سے کھانا تیار ہو کر آتا تھا۔ نواز شریف اور آصف زرداری کے لئے کئی لوگ ملاقات کے لئے جیل آتے تھے۔ ملک کے اندر ذرائع آمدن کم ہو رہے ہیں اور قرضے بڑھتے جارہے ہیں۔ سیاسی استحکام کے بغیر سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔ اگر آمدن نہیں ہو گی تو اخراجات کیسے ہوں گے۔ جس چیز سے ملک میں استحکام آئے اسی کو روک کر بیٹھے ہیں۔ ادھر ملک پھنس گیا ہے جو پارٹی میدان میں نہیں آئی ان کو جتوایا گیا۔ الیکشن کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہئے۔ اگرتین یا 4حلقے کھلیں تو سارا الیکشن مشکوک ہو جائے گا۔ یہ کبھی نہیں ہوا کہ بلے کے بغیر پارٹی 100 کر گئی اور میچ جیت گئی۔ پورے پنجاب میں ہمارے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ جہاں کنونشن کرتے ہیں ان کو اٹھا لیا جاتا ہے۔18 سال سے شبلی فراز ایک گھر میں رہائش پذیر ہیں اس پر دھاوا بولا گیا۔ اپنی جماعت کو پیغام دیا کہ ہے تیاری کریں ملک بھر میں احتجاج ہو گا۔