وفاقی کابینہ نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان، ثالثی قانون کی منظوری دیدی
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی سفارش پر نیشنل سکول فار پبلک پالیسی(این ایس پی پی) کے بورڈ آف گورنرز میں نجی اور تعلیمی شعبے سے ممبران کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وزارتِ انسانی حقوق کی سفارش پر اسلام آباد کے لئے (این سی ایچ آر ) کے رکن کی تعیناتی کا عمل شروع کرنے اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔ وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سفارش پر ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2024ء کی اصولی منظوری دیتے ہوئے اس پر وزارتِ قانون و انصاف کو ضروری نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی۔ ایکٹ کے تحت نیشنل ڈیجیٹل کمیشن (این ڈی سی ) اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی (پی ڈی اے) تشکیل دی جائیں گی۔ بل کے تحت نیشنل ڈیجیٹل کمشن پالیسی ساز ادارہ ہوگا جو وفاقی اور صوبائی ممبران پر مشتمل ہوگا اور اس کی سربراہی وزیراعظم خود کریں گے۔ ڈیجیٹل پاکستان کے مقاصد کے حصول کے لئے پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم کی جائے گی جو ایک کارپوریٹ ادارہ ہو گا اورجس کے پاس مالی اور انتظامی اختیارات ہوں گے۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر ثالثی قانون (دی آرربیٹریشن بل 2024) کے مسودے پر ضروری قانون سازی کی اصولی منظوری دی۔ کابینہ نے اس حوالے سے آئین کی شق 144 کے تحت صوبوں کے ساتھ مشاورت کی بھی منظوری دی۔ قومی احتساب بیورو اور سری لنکا کے ادارے کمشن ٹو انویسٹی گیٹ ایلیگیشنز آف برائبری / کرپشن (سی آئی اے بی او سی) کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔ اس مفاہمتی یادداشت کے تحت دولت مشترکہ کے رکن ممالک کی حیثیت سے دونوں ممالک کے درمیان رشوت اور رقوم کی غیر قانونی ترسیل کے خاتمے کے لئے تعاون کو فروغ ملے گا۔