وزیراعظم کی صدر سے ملاقات، بجٹ میں عوام کو ریلیف پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) صدر زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات میں آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ زرداری سے شہباز شریف نے ایوانِ صدر میں ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال بھی موجود تھے۔ ملک کی مجموعی معاشی اور مالی صورتحال پر گفتگو کی گئی جبکہ بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے تجاویز پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ صدر نے وزیراعظم سے کہا کہ بجٹ میں غریب اور متوسط طبقات کا خاص خیال رکھیں۔ صدر اور وزیرِ اعظم نے آئندہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں پر بات کی جبکہ شہباز شریف نے آصف زرداری کو حالیہ دورہ چین کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ صدر مملکت نے وزیرِ اعظم کو ملکی ترقی اور معاشی اہداف کے حصول میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کا دورہ کامیاب رہا، سی پیک ٹو پر کام تیزی سے آگے بڑھے گا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک ٹو منصوبے پر تفصیلی گفتگو ہوئی، بہت جلد چین سے اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان آئے گا، اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا ہے کہ چین سے رشتے کو جوڑیں اور مضبوط کریں۔ احسن اقبال، اسحاق ڈار، سیکرٹری فنانس اور دیگر نے بہترین کام کیا، کامیاب دورے پر تمام کابینہ ارکان کا شکرگزار ہوں۔ دورہ چین میں سکیورٹی سے متعلق معاملات ایجنڈے میں سرفہرست تھے، چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق چینی حکومت کو یقین دہائی کرائی گئی ہے۔ قبل ازیں شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ کو معاشی صورتحال اور بجٹ تیاری پر بریفنگ دی۔ شہباز شریف نے دورہ چین کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ کے حالیہ دورہ چین میں حکومتی وفد کے سامنے ہر سطح پر سکیورٹی کا ایشو اٹھایا گیا۔ دورے کے دوران حکومت سے مذاکرات ہوں یا حکومت سے بزنس کمپنیوں کے مذاکرات ہر جگہ سکیورٹی خدشات سے متعلق بار بار بات ہوئی۔ اچھی بات یہ ہے کہ دورے کا اختتام مثبت نوٹ پر ہوا، سی پیک ٹو تیزی سے آگے بڑھے گا۔ چین کے دورے سے پہلے کئی اجلاس کیے، دورہ چین میں سکیورٹی سے متعلق معاملات ایجنڈے میں سر فہرست تھے۔ وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کو دورہ چین کے بارے میں اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ دورہ کے دوران شینزن میں پاکستان-چین بزنس فورم میں پاکستانی اور چینی کاروباری و سرمایہ کاروں کے درمیان ہزار سے زائد بی ٹو بی ملاقاتیں ہوئیں، چین کی زرعی شعبے میں جدت اور ترقی سے بھرپور استفاد ہ کے لئے حکومت پاکستان ایک ہزار نوجوانوں کو اس شعبے میں پیشہ ورانہ تربیت کے لئے چین بھیجے گی جبکہ معروف چینی کمپنی ہواوے ہر سال 2 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں فنی اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے کابینہ کو چین کی اعلیٰ قیادت بشمول چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقاتوں اور ان میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات، اقتصادی اور سٹریٹجک شراکت داری پر مثبت پیشرفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور چوری کی روک تھام اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے بجلی تقسیم کار کمپنیز کو مؤثر اور متحرک نظام قائم کرنے کی ہدایت کرتے کہا کہ بڑھتی گرمی کے پیش نظر ملک میں کم سے کم لوڈشیڈنگ کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئے ٹرانسفارمرز کی خریداری صرف اور صرف بین الاقوامی معایر کے مطابق ہو ۔ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کیلئے عالمی سطح پر لانچ جدید نظام سے استفادہ کیا جائے۔ شہباز شریف نے صوبائی حکومتوں کو انسداد بجلی چوری مہم میں بھرپور ساتھ دینے کی ہدایت کی اور ملک میں اووربلنگ کے سدباب کی سختی سے ہدایت بھی کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ یکم اپریل سے 30 مئی تک 13----- مقدمات درج کر کے 90 ملازمین گرفتار کئے۔ این ٹی ڈی سی کی تنظیم نو کے عمل میں پیشرفت پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ اے ڈی بی کے تعاون سے آئیسکو کے ایک تہائی صارفین سمارٹ میٹرز پر منتقل کر رہے ہیں، اس منصوبے کا دائرہ کار ملک کے دیگر علاقوں تک بڑھایا جائے گا۔ بہتری ریکوری والے علاقے لوڈشیڈنگ فری ہیں۔ نادہندہ اور بجلی چوری کے علاقوں میں صرف جزوی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ سات ستمبر سے اب تک ایک لاکھ 60 ہزار ایف آئی آر درج ہوئیں۔ 79 ہزار 885 افراد گرفتار اور448 ملازمین مطعل کئے جا چکے ہیں۔