اوپن ٹرائل کا مطلب ہے سب دیکھیں عدالت میں کیا ہو رہا: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + وقائع نگار) احتساب عدالت نے190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت14 جون تک ملتوی کر دی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء نے احتساب عدالت کے نئے جج کی تعیناتی پر اعتراضات واپس لے لئے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نئے جج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا جس پر وکلاء صفائی نے اعتراضات واپس لئے، گزشتہ روز کسی گواہ کا بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں موجود تھے، نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اور امجد پرویز بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلاظہیر عباس چوہدری، عثمان گل و دیگر بھی پیش ہوئے کیس کی سماعت احتساب عدالت نے نئے جج محمد علی وڑائچ نے کی۔ رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت سننے کے لئے درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے علی محمد خان اور دیگر چار افراد کو جیل میں سماعت سننے کی مشروط اجازت دے دی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔ عدالت نے کہا سٹیٹ کونسل کو ہدایت کی کہ اگر جیل میں سپیس کا کوئی ایشو نہیں تو ان کو جیل میں جانے دیا جائے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ چاہ رہے ہیں جو باقی سماعتیں رہ گئی ہیں آپ وہ سماعتیں سننا چاہ رہے ہیں، علی محمد خان نے کہا کہ جی بالکل یہی استدعا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں ، اوپن ٹرائل کا مطلب ہوتا ہے سب دیکھیں عدالت میں کیا ہو رہا ہے۔ آپ کو جانے کی اجازت دے دیتے ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے توشہ خانہ جعلی رسیدوں کے کیس، احتجاج اور توڑ پھوڑ سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی 6 جبکہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر وکیل کی اڈیالہ جیل میں مصروفیات کے باعث بغیر کارروائی سماعت ملتوی کر دی۔