دریائے جہلم میں ایک لاکھ کیوسک کا ریلا، مزدور ڈوب گیا
جہلم (نامہ نگار) دریا میں اچانک ایک لاکھ کیوسک پانی آنے سے ایک مزدور جاں بحق، 8 افراد کو بچا لیا گیا۔ پل ڈوبنے سے وچلا بیلہ کے ہزاروں رہائشیوں کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ کریش پلانٹس مالکان نے مزدوروں کی زندگیوں سے کھیلنا معمول بنا لیا ہے۔ دریا میں داخلے پر لگائی گئی ضلعی انتظامیہ کی پابندی کو کریش پلانٹس مالکان نے ہوا میں اڑا دیا ہے۔ منگلا ڈیم سے رات کو ایک لاکھ کیوسک دن کو 70ہزار کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ منگلا ڈیم کا لیول 1187 فٹ تک پہنچ چکا ہے۔ 40ہزار کیوسک پانی ڈیم میں آ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگلا ڈیم کے قریب ریڈ زون سمیت دریائے جہلم کے درمیان چلنے والے غیرقانونی کریش پلانٹس کے مالکان نے ضلعی انتظامیہ کے احکامات کو ہوا میں اڑانا معمول بنا رکھا ہے۔ گذشتہ رات منگلا ڈیم سے دریا میں پانی آنے سے پہلے ضلعی انتظامیہ نے دریا میں ہر قسم کی نقل وحرکت پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ اس کے باوجود کریش پلانٹس کے مالکان مزدوروں سے دریا کے درمیان کام لے رہے ہیں۔ گذشتہ رات دریا میں ایک لاکھ کیوسک پانی آنے سے درجنوں مزدور پانی میں پھنس گئے تھے۔ ایک مزدور ڈوب کر جاںبحق ہوگیا۔ ایک بچے سمیت آٹھ افراد کو ریسکیو 1122 نے بچایا۔ کچھ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بھاگ کر جانیں بچائی ہیں۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔