بجٹ میںملکی ‘ بیرون ملک اشرافیہ کے مفادات کا تحفظ کیا گیا : شاہد صدیقی
لاہور(کامرس رپورٹر )ماہرین اقتصادیات نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے انسٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملکی اور بیرون ملک اشرافیہ کے ناجائز مفادات کا تحفظ کیا گیا ہے۔بجٹ ایسا ہونا چاہیئے تھا کہ آئی ایم ایف کا 24واں پروگرام آخری پروگرام ہوتا لیکن بجٹ تجاویز سے ایسا لگتا ہے کہ چند برسوں کے بعد ہمیں آئی ایم ایف کے 25واں پروگرام کی طرف جانا پڑے گا۔معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ گزشتہ بجٹوں کی طرح ہے صرف اس کا حجم 15 فیصد بڑھایا گیا ہے۔حکومت کا فوکس نان فائلرز کو فائلرز بنانے پر ہے بجٹ میں حکومت نے جتنی تنخواہیں بڑھائی ہیں اتنا ہی ٹیکس بڑھا دیا ہے یعنی ایک ہاتھ سے دے کر دوسرے ہاتھ سے واپس لے لیا۔معروف ماہر اقتصادیات اور سائنس کالج کے شعبہ اقتصادیات کے سربراہ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ حکومت نے بڑا مثبت بجٹ پیش کیا ہے اس میں اقتصادی بحالی کیلئے اقدام کئے گئے ہیں سرکاری ملازمین کے لئے پیکج خوش آئند ہے۔معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر میاں محمد اکرم نے کہا کہ حکومت نے اپنی آمدن سے 100فیصد زائد بجٹ بنا لیا ہے جس کا مطلب ہے کہ قرضے لینے کے عمل کو جاری رکھا جائے گااور اقتصادی خود انحصاری کی طرف کوئی قدم نہیں بڑھایا گیا۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافے سے لگتا ہے کہ ملک میں بھکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔