اخراجات کم کرنے کیلئے کمیٹی کی کچھ سرکاری ادارے بند، ضم اور صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے تشکیل کی گئی کمیٹی نے وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کچھ سرکاری اداروں کو بند کرنے، کئی اداروں کو ضم کرنے اور کچھ اداروں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش کی ہے ۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اخراجات اور حکومتی ڈھانچے کا حجم کم کرنے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے تشکیل کی گئی کمیٹی نے وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ ابتدائی رپورٹ میں قلیل مدتی اور وسط مدتی سفارشات پیش کی گئیں۔کمیٹی نے کچھ سرکاری اداروں کو بند کرنے، کئی اداروں کو ضم کرنے اور کچھ اداروں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہاکہ ایسی تمام اسامیاں جو ایک سال سے زائد کے عرصے سے خالی ہیں ختم کر کے قومی پیسہ بچایہ جائے۔ کمیٹی نے کہاکہ نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کی کنٹری بیوٹری پینشن کا نظام لایا جائے،سرکاری اداروں میں سروسز کی فراہمی کے لیے نجی شعبے کی خدمات لی جائیں۔رپورٹ کے مطابق حکومتی اخراجات کم کرنے کے لئے سرکاری اہلکاروں کے غیر ضروری سفر پر پابندی عائد کی جائے اور ٹیلی کانفرنسنگ کو فروغ دیا جائے ،ایسے سرکاری افسران جو مونو ٹائیزنگ کی سہولت کے رہے ہیں ان سے سرکاری گاڑیاں فوری واپس لی جائیں،ان ابتدائی تجاویز کے حوالے سے وزیراعظم نے اعلی اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی جو کہ دس ہفتے کے اندر جامع رپورٹ پیش کرے گی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ کمیٹی عالمی سطح کے بہترین تجربات سے استفادہ حاصل کر کے ٹھوس تجاویز دے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ امید ہے کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں قوم کے اربوں روپے کی بچت ہو سکے گی۔