پرسنل کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، نوٹ بک کی درآمد، 10 فیصد انکم ٹیکس
اسلام آباد (عترت جعفری )500 ڈالر سے زائدقدر کے مو بائل فون کی سی کے ڈی حالت میں درآمد پر جی ایس ٹی 25 فیصد سے کم کر کے 18 فیصد کر دیا گیا، جبکہ سی بی یو حالت میں درآمد پر 25 فیصد کا ریٹ برقرار رکھا گیا ہے، افغانستان سے تازہ سبزیوں کی درآمد، سیب سمیت مختلف پھلوں کی درآمد پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا دیا گیا ہے، فنانس بل کی دیگر تفصیلات کے مطابق سن فلاور سیڈ،، کیٹل فیڈ ، کینولا سیڈ کی درآمد پر 10 فیصد جی ایس ٹی لگایا گیا ہے، پرسنل کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ اور نوٹ بک کی درآمد پر بھی 10 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے انکم ٹیکس میں بزنس کلاس کے لیے جو ٹیکس کی شرحیں رکھی گئی ہیں، ان میں 6 سے 8 لاکھ اور 8 سے 12 لاکھ کی دو سلیب کو ایک دوسرے میں مدغم کر کے چھ سے 12 لاکھ کی ایک سلیب کر دی گئی ہے، 6 لاکھ سے 12 لاکھ کی سالانہ آمدن ہونے کی صورت میں6لاکھ سے ذائد آمدن پر 15 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے، اس نئی سلیب میں آنے والے افراد پر ٹیکس کے بوجھ میں 33 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ ایک کروڑ روپے کی بزنس انکم کے حامل افراد کے لیے ٹیکس کے بوجھ میں اضافہ صرف 25 فیصد ہے، تنخواہ دار طبقہ کے لیے بھی یہی پوزیشن ہے، 10 لاکھ روپے سالانہ آمدن والے افراد پر ٹیکس کے بوجھ میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا اور جوں جوں سیلری سے سالانہ آمدن کے سلیب اوپر کی جانب گئے ہیں ٹیکس بڑھانے کی شرحیںکم ہو رہی ہیں ،،، سیلز ٹیکس میں ایک ترمیم کے لیے انویسٹیگیٹو آڈٹ تصور دیا گیا ہے، اسسٹنٹ کمشنر کے درجہ کا افسرتحقیقات کرے گا ، جوٹیکس فراڈ پکڑے جائیں گے، اس کے ذمہ دار پر 25 ہزار روپے یا چوری شدہ ٹیکس کے 100 فیصد کے مساوی جرمانہ لگ سکے گا ، ان دونوں میں سے جو زیادہ بنے گا وہ وصول کیا جائے گا، فراڈ کے لیے سزائیں بھی رکھی گئی ہیں، 50 کروڑ روپے ٹیکس فراڈ پر10 سال کی قید کی سزا ہو سکے گی، رائٹنگ ، ڈرائنگ، کلر ان سیٹ، ایکسرسائز بک کی درآمد پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگا دیا گیا ہے، میتھ کے انسٹرومنٹ جیسے جیومیٹری بکس وغیرہ پر بھی 18 فیصد کا جی ایس پی لگا ہے، سیکشن جی236 انکم ٹیکس ایک ترمیم کے ذریعے فارماسیوٹیکل، پولٹری اینیمل فیڈ کھانے کے تیل، کیمیکل، آئی ٹی آلات کھاد شوگر پیسٹیسائڈ، سگریٹ کہ ڈیلرز ڈسٹریبیوٹرز ہول سیلرز اور ریٹیلرز پرایڈوانس ٹیکس لگا لگ گیا ہے اس سے 300 ارب روپے ملنے کی توقع ہے، انکم ٹیکس کی سیکشن 191 بی کے تحت جن افراد کے لیے رجسٹریشن کرانا ضروری ہے اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انہیں چھ ماہ کی سزا دی جا سکے گی، ویلتھ سٹیٹمنٹ کی تعریف میں ایک ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت کمشنر کو یہ اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی فرد کو نوٹس کے ذریعے یہ کہے کہ وہ اپنے بیرون ملک اثاثے ہیں ظاہر کرے خواہ یہ اس کے یا بیوی ، بچوں کے نام پر ہوں۔