فلسطینیوں کا جینا محال، ظالموں کی پکڑ ہو گی: خطبہ حج
عرفات+مکہ مکرمہ(ممتاز احمد بڈانی+ نوائے وقت رپورٹ) حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کردیا گیا اور ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانیوں سمیت 20 لاکھ سے زائد عازمین نے حج کا رکن اعظم ادا کیا۔مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ماہر بن حمد بن محمد بن المعیقلی نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو لوگوں کیلئے پسند کیا ہے، اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے، اے لوگو! مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اسلام کی تعلیم ہے کہ نہ کسی کو نقصان پہنچاؤ اور نہ ہی خود نقصان اٹھاؤ۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ کوئی کسی کو اذیت نہ پہنچائے، کسی کو اذیت پہنچانا گناہ کبیرہ ہے ، مومنوں کو تکلیف دینے والے کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔خطبہ حج کے اختتام پر ڈاکٹر ماہر بن حمد نے فلسطین کیلئے خصوصی دعا بھی کرائی۔ بالخصوص فلسطینی بھائیوں کیلئے دعاکریں جن پرمصیبت برپا ہے۔ قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی، شیخ المعیقلی نے کہا کہ دشمن کی شرانگیزی نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا، دشمن ارض فلسطین میں خونریزی اور فساد برپا کرنا چاہتا ہے، دشمن فلسطینیوں کے لوگوں تک اشیائے ضروری، غذائی امداد، دوائیاں اور کپڑے پہنچنے نہیں دے رہا۔دعا کے سب سے زیادہ مستحق اہل فلسطین ہیں جہاں کھانا اور پانی تک نہیں۔ مسجد الحرام کے امام اور خطیب ڈاکٹر الشیخ ماہر بن حمد المعیقلی نے وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہر چیز کا وہ مالک ہے جس نے قرآن نازل کیا، رحمت بناکر اور لوگوں کے حالات اچھے کیے، قرآن وہ کتاب ہے جس کی آیات حکمت سے بھری ہیں ،اللہ خبیر کی طرف سے، یہ قرآن لوگوں کو سیدھی راہ دکھاتا ہے اور میں گواہی دیتا ہوں۔انہوں ںے کہا کہ اللہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے، قیامت کے دن انہیں دکھ نہ پہنچے گا، جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں ہوگا، جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا۔انہوں نے کہا کہ عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے، اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے پیدا کیا، یہی توحید کی گواہی ہے۔شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد نے کہا کہ اللہ واحد ہے ،للہ ہر چیز کا مالک ہے اور اس کا نازل کردہ قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے، اے لوگو اللہ سے ڈرو، تقوی ہی فلاح کا راستہ ہے، دنیا کی زندگی کہیں تمہیں دھوکے میں نہ رکھے۔انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں حضرت ﷺمحمد اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا، اللہ نے محمد ﷺ کو نبی بنا کر بھیجا اور نبی کریم ﷺ کی پیروی کا حکم دیا ۔بے شک اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پیروی کرنے والے ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں گے، رسول ﷺ کی اتباع کرنے والوں نے ہی فلاح پائی۔امام مسجد الحرام نے کہا للہ ہ پر توکل کرنے والوں کیلئے اللہ ہی کافی ہوتا ہے، اس دن سے ڈرو جب بیٹا باپ کے اور باپ بیٹے کے کام نہ آئے گا، نماز پڑھو بے شک نماز برائی سے بچاتی ہے، اللہ پر توکل رکھنے والوں کو دنیا اور آخرت میں کامیابی ملتی ہے۔شیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو، اے ایمان والوں اللہ کی بات کرو، انصاف کی بات کرو، انسان کو خیر کے راستے پر چلنا چاپیے، اسلام نے حق دار کو حق ادا کرنے کا حکم دیا ہے ، اس لیے ایمان والوں حقوق العباد کا خیال رکھو اور زکوۃ ادا کرو۔انہوں نے کہا کہ والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہو گا اور نہ آخرت میں، اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے،اے ایمان والو، اللہ اور رسولﷺ کی بات مانو، کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقوی کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔امام مسجد الحرام نے کہا کہ اسلام فحاشی اور برائی سے بچاتا ہے اللہ تعالی نے فرمایا کسی کا مال نہ ہڑپ کرو، مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اللہ نے فرمایا کسی کو الٹے نام سے نہ پکارو، سب سے اچھا انسان وہ ہے جو بیوی بچوں سے اچھا سلوک رکھتا ہے، مسلمانوں کو نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت ہے۔ عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرے، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے۔امام مسجد الحرام نے کہا کہ اپنے لیے دعائیں کرو، اپنے والدین کے لیے اور جس نے بھی صلہ رحمی کی اور تمہارے ساتھ نیکی کی ہے اس کے لیے دعا کرو، اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں دعا کرو، فرشتہ بھی کہے گا تمہیں بھی وہی ملے۔اپنے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے بھی خوب دعا کرو، سب سے زیادہ ان کے لیے دعا کرو، یہ مستحق ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اور وہ بھی دعا کے حق دار ہیں جنہوں نے انہیں کھانا دیا، ایمبولینس دیں، احسان کیا، نیکی کی ان کے لیے بھی دعا کریں اور ان کے لیے بھی دعا کریں جو حرمین شریفین کی خدمت کے لیے اور اللہ کے مہمانوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب عرفات میں ظہراورعصر کی نماز قصر ادائیگی کے بعد عازمین کی مزدلفہ روانگی کا سلسلہ جاری رہے گا، عازمین مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ میں ادا کریں گے اور رمی کیلئے کنکریاں اکٹھی کریں گے۔