خزانہ کمیٹی: نان فائلر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی تجویز منظور: سم، بجلی، گیس کنکشن منقطع کئے جائینگے: چیئرمین ایف بی آر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) قائمہ کمیٹی خزانہ نے نان فائلر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی تجویز منظور کر لی۔ اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے خلاف انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے تحت کارروائی ہو گی۔ حج، عمرہ، چھوٹے بچوں، طلباء اور نائیکوپ رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو استثنٰی ہو گا۔ چیئرمین ایف بی آر کے مطابق نان فائلرکی موبائل سم، بجلی اور گیس کنکشن بھی منقطع کیے جائیں گے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا نان فائلر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کا مطلب ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام آنا ہی سمجھا جائے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا نان فائلر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح بھی زیادہ ہے۔ نان فائلر کی موبائل سم اور بزنس بھی بند کیا جا سکتا ہے۔ 5 لاکھ نان فائلرز کی فہرست میں سالانہ 20 لاکھ سے زیادہ آمدن والے لوگ بھی ہیں، ماضی میں یہ لوگ ٹیکس ریٹرن میں اپنی آمدن ظاہر کر چکے ہیں۔ صرف گاڑی، پلاٹ یا گھر خریدنے کے لیے وقتی فائلر بننے والوں کو بھی اضافی ٹیکس دینا ہو گا۔ چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے کہا ہے کہ آئندہ ماہ سے پروسیسنگ اور پیکڈ آٹا، دال، چاول، چینی اور مصالحوں پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔ نمائندہ انڈسٹری شیخ وقار احمد نے بھی شرکت کی۔ مقامی طور پر تیار بچوں کے دودھ پر18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نان فائلرز کے فون اور انٹرنیٹ پر 75 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے اور تنخواہ دار طبقے پر شرح کم کرنے کی تجویز منظور کر لی۔ تاہم یکم جولائی سے پراپرٹی پر 15 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس عائد کرنے اور ٹیکس وصولی کیلئے پارلیمنٹیرینز کا ریکارڈ نادرا کو دینے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔ سینیٹر انوشے رحمان نے کہا کہ نادرا کا ڈیٹا محفوظ نہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی نے نادرا کو ڈیٹا دینے کا کہا ہے، گریڈ 17 اور 22 کے افسران کا ڈیٹا بھی دیا جائے گا تاہم کمیٹی نے سیاستدانوں کا ڈیٹا نادرا کو دینے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ پراپرٹی پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز مؤخر کر دی۔ سینٹ کی مجلس قائمہ خزانہ نے فاٹا اور پاٹا میں انکم ٹیکس کے عدم نفاذ کی معیاد میں ایک سال کی توسیع کی تجویز پر غور موخر کر دیا۔ پری پیڈ موبایل کارڈز پر نان فائلرز کے لیے 75 فیصد ود ہولڈنگ لگانے کی تجویز اور نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی فائنانس بل کی تجویز کی منظوری دے دی۔ قائمہ کمیٹی خزانہ نے بچوں کے ڈبہ بند فارمولہ دودھ پر عائد کردہ 18 فیصد جی ایس ٹی میں کمی کی سفارش کر دی۔ ایف بی آر کے سربراہ نے کہا کہ نئے بجٹ میں پیکٹ بند دالوں اور چاول سمیت تمام بنیادی اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔ 18 فیصد جی ایس ٹی ڈیپارٹمنٹل سمیت بڑے سٹورز پر تمام پیکنگ والی اشیاء پر لگایا، عام دکانوں پر فروخت ہونے والی کھلی اشیاء پر اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ سینٹ کی مجلس قائمہ خزانہ نے فاٹا اور پاٹا میں انکم ٹیکس کے عدم نفاذ کی معیاد میںایک سال کی توسیع کی تجویز پر غور موخر کر دیا۔ انکم ٹیکس سلیبز کی منظوری دے دی، پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی فنانس بل کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ ایف بی آر کے سربراہ نے کہا کہ نئے بجٹ میں پیکٹ بند دالوں اور چاول سمیت تمام بنیادی اشیاء پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔ زیرو ریٹنگ مکمل ختم کردی گئی ہے، بچوں کا ڈبہ بند دودھ فروخت کرنے والی کمپنیوں کے جو ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز غیر رجسٹرڈ ہیں، غیر رجسٹرڈ آؤٹ لیٹس کو فروخت کرنے والی کمپنی کو ٹیکس چوری پر بلیک لسٹ کر دیں گے۔ اجلاس میں محسن عزیز کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس تو صارف دیتا ہے کمپنی نہیں، میرے خیال میں ٹیکس لیا جائے۔ چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے دو اناملی کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔ ایف بی آر کے مطابق اناملی کمیٹیاں فنانس بل 2024ء میں کاروباری اور تکنیکی اناملیز کا جائزہ لیں گی اور انہیں دور کرنے کے لئے سفارشات پیش کریں گی۔ اناملی کمیٹی بزنس کی سربراہی ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرم شیخ اور آپٹیما کے پیٹرن گوہر اعجاز کریں گے۔ دونوں کمیٹیاں 20 جون 2024ء تک اپنی سفارشات پیش کریں گی۔