مقبوضہ کشمیر: قابض فوج کی ریاستی دہشتگردی جاری، مزید 3 نوجوان گرفتار
سرینگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے جبکہ قابض بھارتی فوج کی طرف سے ڈوڈہ، ریاسی، راجوری اور کٹھوعہ اضلاع میں محاصرے اور وسیع پیمانے پر تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سینئر حریت رہنماء فریدہ بہن جی نے بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی ظالمانہ کارروائیوں پر اظہار تشویش کیا ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ میں تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ فوجیوں نے شفق احمد، پرویز احمد اور طارق احمد ملک کو ضلع کے علاقے کرناہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران گرفتار کیا۔ فوجیوں نے ان کی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کے لئے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ ضلع بڈگام میں ایک معمر شخص کی پراسرار حالات میں لاش برآمد ہوئی ہے۔ ضلع کے علاقے وڈربٹ پورہ میں جمعہ کی شام65 سالہ غلام رسول بٹ کی لاش مشکوک حالت میں برآمد ہوئی۔ دوسری جانب ضلع بانڈی پورہ کے قصبے حاجن میں لوگوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ حاجی قصبے کے میر محلہ میں لوگ علاقے میں پینے کے پانی عدم دستیابی پر سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین جن میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں، انہوں نے کہا کہ انہیں ایک عرصے سے پینے کے پانی کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ نے پوری مسلم امہ خاص طور پر کشمیری مسلمانوں کو عیدالاضحی کی مبارکباد دیتے ہوئے صاحب ثروت افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی سے متاثرہ افراد کی دل کھول کر مدد کریں۔ شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ بھارت کے ہاتھوں بدترین مظالم کا شکار ہیں جن کا واحد قصور یہ ہے کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔