• news

فضائل قربانی  … (3)

قربانی اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی پیارے خلیل حضرت سیدنا ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت اور شعائر اسلام میں سے ہے ۔ قربانی اللہ جل جلالہ اور حضور نبی کریمﷺ کے ہاں مقبول اور محبوب عمل ہے ۔ دس ذوالحجہ کے دن کیے جانے والے اعمال میں سے سب سے زیادہ مقبول عمل ہے لیکن شرط یہ ہے کہ قربانی یا کوئی بھی نیک عمل کرتے ہوئے اخلاص اور رضائے الٰہی ضروری ہے کوئی بھی عمل محض ریاکاری کے لیے کیا جائے قابل قبول نہیں ۔ اللہ تعالیٰ کو جانوروں کا گوشت نہیں پہنچتا اور نہ ہی خالق کائنات ہمارے قربانی کے جانوروں کے گوشت کا محتاج ہے ۔ اللہ تعالیٰ توغنی ہے اور محتاجوں کو غنی کرتا ہے اللہ تعالیٰ ساری کائنات کا خالق و مالک ہے ساری کائنات اس کے جودو عطا کی محتاج ہے ۔ اللہ تعالیٰ صرف یہ دیکھتا ہے قربانی کرنے والا کس جذبہ کے ساتھ میری رضا کے لیے قربانی کر رہا ہے ۔ 

ارشاد باری تعالیٰ ہے : اللہ تعالیٰ کو تمھارے گوشت اور خون بالکل نہیں پہنچتے اسے تو صرف تمھارا تقوی پہنچتا ہے ۔ (سورۃ الحج ) 
سورۃ الانعام میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’(اے محبوبؐ) تم فرمائو میری نماز اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا رب ہے ‘۔ان قرآنی آیات سے یہ بات اچھی طرح واضح ہو جاتی ہے کہ قربانی صرف وہ ہی قابل قبول ہے جو رضائے الٰہی کے لیے کی جائے ۔ قربانی کا جانور کتنا ہی مہنگا کیوں نہ ہو اور کتنا ہی خوبصورت کیوں نہ ہو اگراس میں دکھلاوا اور ریاکاری شامل ہے تو اللہ کے نزدیک ایسی قربانی کی کوئی اہمیت نہیں ۔ 
حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں کہ حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : یوم النحر میں ابن آدم کا کوئی عمل خدا کے نزدیک قربانی کرنے سے زیادہ محبوب نہیں ۔ اور جانور قیامت کے دن اپنے سینگ اور بال اور کھروں کے ساتھ آئے گا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ قبول فرما لیتا ہے، لہٰذا اسے خوش دلی سے کرو ۔ ( ابو دائود ، ترمذی ) 
صحابہ کرام رضوا ن اللہ علیہم اجمعین نے عرض کی یا رسول اللہؐ، یہ قربانیاں کیا ہیں ؟ آپؐ نے فرمایا: یہ تمھارے باپ سیدنا ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت ہے۔ صحابہ کرام نے پھر عرض کی، یا رسول اللہؐ، اس میں ہمارے لیے کیا ثواب ہے ؟ آپؐ نے فرمایا: قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے نیکی ہے۔عرض کی گئی اون کا کیا حکم ہے ۔ سرکار دو عالمﷺ نے فرمایا : اون کے ہر بال کے بدلے نیکی ہے ۔( ابن ماجہ ) 
حضور نبی کریمﷺ نے ارشادفرمایا : جو شخص طاقت کے باوجود قربانی نہ کرے وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ آئے ۔ ( ابن ماجہ)
 

ای پیپر-دی نیشن