اپنے‘ بیوی بچوں کے غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار، سزاؤں‘ ڈیوٹیز میں ردوبدل
اسلام آباد (عترت جعفری) ایف بی آر کے تحت دو ڈائریکٹوریٹ بنائی جائیں گی۔ ان میں ایک نیشنل ٹارگٹنگ سینٹر جس میں قانون نافذ کرنے والے تما م اداروں کو ون ونڈو دی جائے گی ،، اور دوسری ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ بیسڈ منی لانڈرنگ ہو گی۔ ویلتھ سٹیٹمنٹ میں اپنے، بیوی بچوں کے نام تمام غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نیوکلیئر اور ریڈیو ایکٹو مٹیریل کی سمگلنگ کے کیسز میں سزائوں کا تعین کیا گیا ہے۔ ایسے کیسز میں جرم ثابت ہونے پر سات سال سے عمر قید کی سزا ہو سکے گی جب کہ 10 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی کیا جا سکے گا۔ کسٹم افسر کو حراساں کرنے، الزام تراشی، دھمکی یا گرفتاری میں مزاحمت پر ایک لاکھ روپے یا اس سے زیادہ جرمانہ ہو سکے گا، نائٹ ویژن گوگلز پر ڈیوٹی تین پرسنٹ سے 11 پرسنٹ کر دی،، برآمد کی غرض سے افغانستان سے منگوائے جانے والے ہینگ اور زیرہ، طبی جڑی بوٹیوں، زیرو ریٹنگ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ ٹی وی پینلز ایل سی ڈی ایل، ای ڈی اور او ایل ای ڈی کی مینوفیکچرنگ استعمال ہونے والے گلاس بورڈ کی درآمد پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کر دی گئی۔ کمشنر اپیل کے پاس زیر سماعت اپیلیں جن میں ریونیو کا ایشو 20 ملین روپے سے زائد کا ہے کی ٹربیونلز کو منتقلی کی تاریخ میںدو ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے، یہ اپیلیں اب 16 ستمبر کو منتقل کی جائیں گی۔ ایسے افراد جو اپنا کاروبار بند کر چکے ہیں اور کمشنر کے نوٹس کے باوجود ریٹرن داخل نہیں کرتے، ان پر جرمانہ اور مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایسے فرد پر ایک ہزار روپے روزانہ کے حساب سے جرمانہ ہو گا۔ مقدمہ بھی کیا جا سکے گا جس میں 25 ہزار روپے جرمانہ یا دو سال قید کی سزا ہو سکے گی۔ تاجر دوست سکیم میں رجسٹریشن کرانے میں ناکام رہنے والوں پر پہلے ڈیفالٹ پر سات روز کے لیے کاروبار بند رکھا جا سکے گا جبکہ دوسرے ڈیفالٹ پر 20 روز تک کاروبار بند کیا جا سکے گا۔ مقدمہ قائم کیا جا سکے گا جس کی سزا چھ ماہ قید رکھی گئی ہے۔ نان فائلرز کی سم بلاک نہ کرنے یا یوٹیلٹیز نہ کاٹنے والی کمپنیوں پر پہلے ڈیفالٹ پر 100 ملین روپے اور دوسرے ڈیفالٹ پر 200 ملین روپے تک جرمانہ ہو سکے گا۔ فل ٹائم ٹیچر اور ری سرچرز کے لیے ٹیکس کی ذمہ داری میں کمی کی رعایت کو واپس لے لیا گیا ہے۔ قبائیلی علاقوں میں سپلائی، پلانٹس کی درآمد اور بجلی پر سال 2025ء میں چھ فیصد اور سال 2026ء میں 12 فیصد سیلز ٹیکس لگے گا۔