حاجیوں کی واپسی شروع 1200 وطن پہنچ گئے، جاں بحق حاجی1081 ہو گئے، وزیراعظم نے پاکستانیوں کی میتیں واپس لانے کی ہدایت کر دی
ریاض؍ اسلام آباد (خبرنگار+سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) حجاج کرام کی وطن واپسی کیلئے پوسٹ حج پروازوں کا آغاز ہوگیا۔ مختلف شہروں میں 7 حج پروازوں کے ذریعے 1200حجاج کرام وطن پہنچ گئے۔ ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق جدہ سے ملتان 150 حجاج لیکر پہلی حج پرواز PF723دن ساڑھے بارہ بجے پہنچی۔ لاہور میں 190 حجاج کرام کو لے کر PA471 دن 2:15 بجے پہنچی۔ کراچی میں180 حجاج کے ساتھ پہلی حج پرواز PA173 دن 2 بج کر 35 منٹ پر اترے گی۔ اسلام آباد میں 200 مسافروں کے ساتھ پہلی حج پروازPA273 دن 3 بجکر 20 منٹ پر اترے گی۔ ملتان میں 180 مسافروں کو لیے دوسری حج پرواز PA873 آج دن 3 بجکر 35 منٹ پر اترے گی۔ اسلام آباد میں 150 مسافروں کو لیے دوسری حج پروازPF719 شام 6 بجے پہنچے گی۔ لاہور میں 150 مسافر لئے دوسری حج پرواز PF721 شام 7 بجے پہنچے گی۔ 720حجاج کرام روضہ رسول ﷺ پر حاضری کیلئے مدینہ منورہ روانہ کیے جائیں گے۔ جدہ سے حجاج کی وطن واپسی کیلئے حج فلائٹ آپریشن 9 جولائی تک جاری رہے گا۔ مدینہ منورہ سے آخری حج پرواز 21 جولائی کو وطن واپس پہنچے گی۔ 70ہزار سرکاری عازمین حج کی وطن واپسی 21 جولائی کو مکمل ہو گی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کی شہادتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے جسد خاکی پاکستان لانے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستانی حجاج کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے حجاج کرام کے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی بھی دعا کی۔ محمد شہبازشریف نے مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چودھری سالک حسین اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق سے رابطہ کیا اور شہید حجاج کرام کے جسد خاکی پاکستان پہنچانے کے انتظامات کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے وزارت مذہبی امور اور پاکستانی سفارت خانے کے حکام کو حجاج کرام کو تمام سہولیات فراہم کرنے اور ہسپتالوں میں داخل پاکستانی عازمین کیلئے طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ دوسری جانب دو دن میں گرمی کی شدت سے مزید زیر علاج مریضوں اور دیگر حاجیوں کے جاں بحق ہونے سے مجموعی تعداد بڑھ کر ایک ہزار سے تجاوز کرگئی۔ عرب میڈیا کے مطابق ان دو روز میں گرمی سے ہونے والی مزید اموات میں نصف سے زیادہ غیر رجسٹرڈ حاجی تھے اور ان میں بھی سب سے زیادہ تعداد مصری شہریوں کی ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد ایک ہزار 81 ہوگئی جن میں سے 658 کا تعلق مصر سے ہے اور ان میں سے 630 غیر رجسٹرڈ حاجی تھے۔ وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے سرکاری سکیم سے استفادہ کرنے والے زائرین میں آب ز م ز م کی تقسیم کے انتظامات کا اعلان کیا ہے۔ وزارت مذہبی امور نے آب ز م ز م وصول کرنے کے لیے مقررہ مقامات پر حجاج کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک معاہدے کے تحت تمام ایئر لائنز کو یہ ذمہ داری تفویض کی ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)، سعودی ایئرلائنز، سیرین ایئر، اور ایئر سیال، چاروں ایئرلائنز حجاج کرام کو پاکستان واپس لے جائیں گی۔ حجاج کو ہدایا ت جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے متعلقہ ہوائی اڈوں سے آب زم زم وصول کریں اور اسے اپنے سامان کے ساتھ بک کریں۔ وزارت مذہبی امور نے حج 2024 کے دوران 35 پاکستانی حجاج کے انتقال کی تصدیق کر دی۔ شہید ہونے والے حاجیوں کے ورثاء کی مرضی سے ان کی تدفین سعودی عرب یا پاکستان میں کی جائے گی۔ ڈائریکٹر جنرل حج مشن عبدالوہاب سومرو کے مطابق جون 18 سہہ پہر 4 بجے تک مشاعر میں پاکستانیوں کی 9 اموات ہوئیں، جن میں 4 منی، 3 عرفات اور 2 مزدلفہ میں اموات ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ 20 پاکستانی حجاج کی اموات مکہ اور 6 کی مدینہ میں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حاجی کی وفات ہونے کی صورت میں ہمیں اطلاع دی جاتی ہے۔ سعودی حکومت نے ایک نظام مرتب کیا ہوا ہے جس کے تحت ورثاء سے باقاعدہ تدفین کی اجازت مانگی جاتی ہے اور پھر میت کو غسل دے کر حرمین میں نماز جنازہ ادا کر کے تدفین کی جاتی ہے، یا پھر وارثین کی خواہش کے مطابق کسی حاجی کی میت پاکستان پہنچانے کے انتظامات کیے جاتے ہیں۔