بجٹ بحث: وزیر دفاع کی تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل ارکان کے نعرے
عید کی چھٹیوں کے بعد ایوان بالا اورایوان زیریں کے اجلاس، کورم کی نشاندہی پر سینیٹ اجلاس آج دن ساڈھے دس بجے تک ملتوی ہوا جبکہ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا آغاز اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے طویل تقریر سے کیا، بجٹ پرتحفظات کا اظہار کیا۔ ایوان بالا میں اپوزیشن کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے بجٹ پر بحث شروع کی، دونوں ایونوں میں حکومتی وزراء غیر حاضر تھے۔ سینیٹر علی ظفر کی نشاندہی پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے ہدایت جاری کی کہ وزیر خزانہ کو ایوان میں بلایا جائے۔ سینیٹر فیصل واوڈااور سینیٹ ہمایوں مہمند کی تقاریر نے ایوان کا ماحول گرما دیا۔ بعدازاں سینیٹر فلک ناز چترالی کیجانب سے کورم نشاندہی پر کورم نا مکمل نکلا۔ دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے طویل تقریر کی اس دوران اسپیکر سردار ایاز صادق اجلاس سے چلے گئے اورڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ نے اجلاس کی صدارت کی۔ وفاقی دفاع خواجہ آصف تقریر کیلئے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن رکن جمشید دستی نے کورم کورم کا شور مچایا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ کورم چیک کروا لیں گھر چلتے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے چیف وہیپ عامر ڈوگر نے کہا کہ وزیر دفاع کو تقریر کرنے دیں۔ وزیر دفاع کی تقریرکے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین ریحانہ ڈار زندہ آباد کے نعرے لگاتے رہے اور شور شرابہ کرتے رہے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومتی وزراء کو "کچے کے ڈاکو"کہا تو ڈپٹی سپیکر غلام مصطفی شاہ نے الفاظ حذف کروا دیئے۔ بعد بعدازاں اجلاس جمعہ دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا