• news

شہباز شریف کی نیت صاف، بجٹ پر تحفظات، بات ہو رہی: بلاول

اسلام آباد+ کراچی (نمائندہ خصوصی+ سٹاف رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ)  صدر پاکستان آصف علی زرداری ملک کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کی 71 ویں سالگرہ کے موقع پر جمعہ کو گڑھی خدابخش بھٹو پہنچ گئے۔ صدر آصف زرداری نے بھٹو خاندان کے قبرستان پر حاضری دی اور شہید بے نظیر بھٹو، شہید ذوالفقار علی بھٹو و دیگر کے مزاروں پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور فاتحہ خوانی کی۔ صدر نے قرآن پاک کی تلاوت کی اور کچھ دیر مزارات کے اندر موجود رہے۔اس موقعے پر صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور ان کے ہمراہ تھیں۔اس موقع پر صدر نے محترمہ کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔  جبکہ  چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے شہید محترمہ نے عوام کے ساتھ مل کر آمروں کا مقابلہ کیا۔ کراچی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا  شہید بینظیر بھٹو کراچی میں پیدا ہوئیں، ہمیں شہید محترمہ کے عوامی خدمت کے مشن کو آگے لے کر چلناہے۔ ہم تین نسلوں سے اس صوبے اور شہر کی خدمت کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا  ملک میں 16سے 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے سندھ اور کراچی کے عوام کو سولر پینل دیں گے، ہم اپنا وعدہ پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا  5سال میں سولر کے منصوبے کو صوبے بھر میں وسیع کریں گے، جو سولر نہیں خرید سکتے انہیں سبسڈی دیں گے ،سندھ میں روزگار کے مواقع پیدا کررہے ہیں،حکومت کوشش کررہی ہے ملک میں معاشی بحران حل ہو، وزیر اعظم شہباز شریف کی نیت صاف ہے۔ حکومت سے امید ہے وہ پیپلزپارٹی سے کئے وعدہ پورا کرے گی، حکومت کو بجٹ بناتے ہوئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کرنا چاہیے تھی ، اتحادی جماعتوں کے بجٹ پر کچھ تحفظات ہیں۔ بات چیت چل رہی ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا اس ملک میں نفرت کی سیاست چل رہی ہے ،اسلام آباد میں بیٹھے سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں، ہمیں مل کر ملک کو مسائل سے نکالنا ہوگا، ہم نے عوام کی آواز اٹھانی ہے اور ان کو حقوق دلانے کی جدوجہد کرنی ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اسلام آباد میں ہمارے نمائندے حکومت کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں  ہم مل کر بجٹ منظور کرسکیں اور ملک کو اس معاشی مشکلات سے نکال سکیں، جدوجہد اس وقت جاری رہے گی جب تک آپ کا حق آپ کو نہیں دلاتے۔بلاول نے کہا کہ ایک طرف معاشی مشکلات ہیں اور دوسری طرف سیاسی طور پر بھی ایک ایسا بحران پیدا ہوگیا ہے جہاں نفرت کی سیاست عروج پر ہے اور  سیاست دان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے اور آپس میں بات کرنے کو تیار نہیں ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چاہے آپ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں بیٹھے ہوں، ہمارا فرض اور کام پاکستان کے عوام کی نمائندگی کریں اور اْن کے مسائل حل کریں۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں وہ تمام سیاسی جماعتیں جو اپنی انا اور ذاتی مسئلے کی وجہ سے پاکستان اور پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، ہمارے پورے معاشرے میں نفرت کی سیاست پھیلا رہے ہیں کہ ان کو پارلیمان میں مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری قوتوں کو جمہوری قوتوں سے بات کرنی چاہیے تاکہ ہم اپنے جمہوری نظام کو بہتر اور فعال بنا سکیں، جس کے لیے لیاری اور پاکستان بھر کے عوام نے قربانیاں دی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس دن تمام سیاسی جماعتیں ایک ہو کر فیصلہ کریں کہ پارلیمان وہ ادارہ ہے جہاں سے ہم پاکستان کے عوام کے مسائل حل کریں گے اور آپ کی لڑائیاں نہیں لڑیں گے تو پھر آپ دیکھیں گے ہم معیشت سمیت دیگر مسائل کا حل ویسے ہی نکال سکتے ہیں جیسے عوام امید کرتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن