معلمین ، محققین کا ٹیکس ریبیٹ بحال کیا جائے،صدر،وزیراعظم کو مراسلہ ارسال
لاہور(نیوز رپورٹر)فنانس بل کے ذریعے معلمین و محققین کے ٹیکس ریبیٹ کے خاتمے اور ہاسپٹلز اور این پی اوز کو ٹیکس کے چھوٹ کے خاتمے کیخلاف صدر مملکت، وزیراعظم سمیت دیگر کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا۔ ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان اور پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈڈینٹل انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے صدر پاکستان، چیئرمین سینیٹ، وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو مراسلہ ارسال کیاگیاہے۔ مراسلے میں معلمین اور محققین کے ٹیکس ریبیٹ کی بحالی اور فنانس بل 2024 سے ہاسپٹلز اور این پی اوز کو چھوٹ دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فنانس بل 2024 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت معلمین اور محققین کو ٹیکس ریبیٹ سے محروم کردیاگیا ہے۔ معلمین اور محققین کو ٹیکس ریبیٹ سے محروم کرکے تعلیمی شعبے کے اہم ترین افراد کو مالی مشکلات کا شکار کردیاگیا۔ اس بجٹ کی تجویز سے حکومتی تعلیمی اہمیت کے دعووں پر سوالیہ نشان ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب فیکلٹی کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے لیکن اسے کمزور کیا جا رہاہے۔ فیصلے سے پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے کی جانب سے قابل اور لائق معلمین اور محققین کو روک کر رکھنا مشکل ہوگا۔ مناسب انتظامی اور قانونی طریقے سے کل وقتی معلمین اور محققین کا ٹیکس ریبیٹ بحال کیا جائے۔ فنانس بل 2024 کے تحت سیلزٹیکس کی وصولی میں بھی ترمیم کی گئی ہے، اس تبدیلی سے ہسپتالوں اور این پی اوز درآمدی میڈیکل اور سرجیکل آلات کو فراہمی میں 18 فیصد سیلز ٹیکس کا اطلاق ہو گیاہے، جس سے انسٹی ٹیوشنز پر مالی بوجھ بڑھ رہاہے۔