غزہ: ریڈ کراس دفتر، رہائشی علاقے پر بمباری، 42 فلسطینی شہید، اسرائیلی ٹینک تباہ
غزہ؍ نیو یارک (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) غزہ میں ریڈ کراس کے دفتر غزہ کے رہائشی علاقوں شاطئی اور التفاح محلے پر اسرائیلی بمباری میں کم سے کم42 فلسطینی شہید اور 45 زخمی ہو گئے۔ بمباری کا نشانہ بننے والی عمارت میں بڑی تعداد میں پناہ گزین مقیم ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق بعض کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ریڈ کراس کا بتانا ہے کہ اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہو چکی ہے جبکہ45 زخمی ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ جنگ کے دونوں فریقین کو انسانی حقوق کے مراکز کا علم ہے، اس کے باوجود ریڈ کراس کے مرکز پر حملہ کر کے اس کے ملازمین کی جانیں خطرے میں ڈالی گئیں۔ دوسری طرف حماس نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ غزہ میں جنگ ختم نہ کروانے والا کوئی معاہدہ قبول نہیں کریں گے۔ حماس نامکمل اور ادھوری جنگ بندی قبول نہیں کرے گی۔ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے بیان میں کہا کہ اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے۔ حماس اب بھی غزہ سے اسرائیلی فورسز کے مکمل انخلا اور اسرائیل کی درخواست پر تمام قیدیوں کی رہائی سے قبل مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔ حماس کی اولین ترجیح فلسطینی عوام کے خلاف مجرمانہ جنگ کو روکنا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے اسماعیل ہانیہ کے موقف کو مسترد کر دیا ہے۔ رفاح میں حماس نے بارودی مواد سے اسرائیلی ٹینک تباہ کر دیا۔ ترجمان نے بیان میں کہا اسرائیل کو مظالم کی قیمت چکانا ہو گی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کو اسرائیل اور لبنان کی جنگ میں نہ بدلا جائے۔ غلط سمت میں کوئی بھی قدم پورے خطے کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔اسرائیلی فوج کی غزہ میں انسانی امداد پر پابندیاں جاری ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے کمال عدوان ہسپتال میں غذائی قلت کے شکار 4 بچے شہید ہو گئے۔تنظیم ’’فلسطین ایکشن‘‘ نے کیمبرج یونیورسٹی کی تاریخی بلڈنگ سینٹ ہاؤس پر سرخ رنگ پھینک دیا۔ فلسطین ایکشن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام فلسطین میں جاری خونریزی کا عکاس ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے رنگ پھینکے جانے کی مذمت کی ہے۔