کراچی میں بجلی، پانی کی عدم فراہمی کیخلاف شہریوں کا احتجاج، دھرنا، ٹریفک نظام درہم برہم
کراچی (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) گرمی کے ساتھ ساتھ شہر میں بجلی کا بحران بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ گزشتہ شب بھی شہر کے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوبے رہے۔ شہر میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی نے شہریوں کو احتجاجی مظاہروں پر مجبور کر دیا۔ گزشتہ شب بفر زون اور نیو کراچی گودھرا چوک پر علاقہ مکینوں نے بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل کر دی۔ مظاہرین کی جانب سے بفرزون نمک بینک شفیق موڑ کے قریب سہراب گوٹھ جانے اور آنے والے دونوں ٹریک پر دھرنا دے کر متعلقہ حکام کے خلاف نعرے لگائے اور فوری طور پر بجلی اور پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ غریب آباد کے سیکڑوں مکین سڑک پر نکل آئے اور رکاوٹیں رکھ کر ٹریفک معطل کرانے کے بعد پرانے ٹائر اور کچرا سڑک پر ڈال کر آگ لگا دی۔ رات بارہ بجے شروع کیا جانے والا احتجاجی مظاہرہ علی الصبح تک جاری رہا۔ مظاہرین نے کہا کہ لگتا ہے کہ کراچی والوں کو بھی آزاد کشمیر کی طرح احتجاج کر کے 10 سے 20 لوگوں کی جان دینی پڑے گی اس کے بعد بل بھی صحیح بھیجے جائیں گے اور بجلی تواتر کے ساتھ فراہم کی جائے گی۔ دریں اثنا امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان نے اعلان کیا کہ شہر میں پانی و بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف 26 جون بدھ کو شاہراہ فیصل پر تاریخی دھرنا دیا جائے گا۔ ٹاؤن چیئرمینز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ اٹھارہ گھنٹے کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرمنلز کو شہریوں پر مسلط کردیا گیا جس کی سرپرستی پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی اہل کراچی کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔ ہم ’’حق دو‘‘ کراچی تحریک کو ازسر نو منظم کریں گے۔