غزہ راہداری پر جمع شدہ غذائی امداد کے ڈھیر ، امدادی ایجنسیاں کام کرنے سے قاصر
مقبوضہ غزہ(این این آئی)اسرائیل نے غزہ میں مزید امداد کی ترسیل کو ممکن بنانے کے لیے ایک اہم راستے پر لڑائی میں روزانہ توقف کا اعلان کیا جس کے چند دن بعد محصور فلسطینی علاقے میں افراتفری کی وجہ سے اشد ضروری سامان کا ڈھیر لگ گیا ہے اور شدید گرمی میں اسے تقسیم نہیں کیا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق آٹھ ماہ سے زیادہ کی جنگ نے غزہ کی پٹی میں سنگین انسانی حالات پیدا کیے ہیں اور بیرونی امداد کے شدت سے محدود ہونے کی بنا پر اقوامِ متحدہ بار بار قحط کے انتباہات دیتا رہا ہے۔لڑائی میں شدت کی وجہ سے غزہ کی 2.4 ملین آبادی میں مایوسی بڑھ گئی ہے جو امدادی ایجنسیوں کی جانب سے انتباہات کا باعث بنی ہے کہ وہ سبزیوں سمیت امدادی سامان پہنچانے سے قاصر ہیں۔اسرائیل کہتا ہے کہ اس نے ترسیل کی اجازت دی رکھی ہے اور ایجنسیوں سے سپلائی تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوامِ متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور(اوچا)نے ایک بریفنگ میں کہاکہ تحفظ و امنِ عامہ کی خرابی غزہ میں انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنان اور کارروائیوں کو تیزی سے خطرے میں ڈال رہی ہے۔ اوچا نے کہاکہ لڑائی کے ساتھ ساتھ مجرمانہ سرگرمیوں اور چوری ڈاکے کے خطرے نے اہم مقامات تک انسانی ہمدردی کی رسائی کو مثر طریقے سے روک دیا ہے۔لیکن اسرائیل کہتا ہے کہ اس نے امداد کے سینکڑوں ٹرکوں کو جنوبی غزہ میں جانے کی اجازت دی ہے جبکہ اقوام متحدہ نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پھر امداد کیوں جمع ہو رہی ہے۔اسرائیل نے ایک فضائی فوٹیج کا اشتراک کیا جس میں کیرم شالوم راہداری کے غزہ کی جانب قطار میں کھڑے سفید اور سیاہ کنٹینرز اور مزید ٹرک اس ذخیرے میں اضافے کے لیے پہنچتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔