جماعت اسلامی پرسوں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے دفاتر کے سامنے مظاہرے کریگی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عوام نے جنھیں مکمل طور پر مسترد کیا انھیں زبردستی مکمل طور پر مسلط کر دیا گیا۔ قومی انتخابات میں پیپلز پارٹی، ن لیگ اور ایم کیو ایم کو نوازا گیا۔ کراچی کی سیٹ اس لیے چھوڑی کہ جھوٹ کی بنیاد پر اسمبلی نہیں جا سکتے۔ نواز شریف چیمپئن ہیں تو دھاندلی سے جیتی نشست واپس کریں۔ کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے حقیقت یہ ہے ن لیگ سیاسی پارٹی کے طور پر وجود کھو چکی ہے۔ سیاسی جماعتیں سنجیدہ ہیں تو مذاکرات کے لیے پلیٹ فارم مہیا کر سکتے ہیں۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو سب سے مل سکتی ہے اور ڈائیلاگ بھی کر سکتی ہے۔ منصورہ میں مختلف ٹی وی چینلز کے بیوروچیفس سے ملاقات کے دوران امیر جماعت نے کہا کہ لوڈشیڈنگ، مہنگی بجلی اور ظالمانہ بجٹ کے خلاف اتوار کو ملک گیر احتجاج سے مزاحمتی تحریک کا آغاز کر دیا۔ جمعہ 28 جون کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے دفاتر کے باہر مظاہرے ہوں گے۔ لینڈ ریفارمز، فوڈ سکیورٹی، توانائی، کسانوں اور زراعت کی بہتری اور الیکشن میں متناسب نمائندگی کا اصول جماعت اسلامی کی پرامن مزاحمتی تحریک کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ اب عوامی ایشوز پر بھرپور تحریک چلے گی۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ فوجی آپریشنز عوام اور فوج دونوں کے فائدے میں نہیں، بلوچستان آپریشن سے لے کر آج تک ہونے والے آپریشنز سے یہ ثابت ہو چکا ہے۔ فوجی آپریشن سے نئے دہشت گرد پیدا ہوتے ہیں، بیرونی قوتوں کو مداخلت کے مواقع ملتے ہیں۔ جماعت اسلامی نئے آپریشن عزم استحکام پاکستان کے حق میں نہیں، آپریشن کے معاملے کو پارلیمنٹ میں لانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر ہم سے غلطیاں ہوئیں تاہم اس کا ہرگز یہ جواز نہیں کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی ہو، اس نازک صورتحال میں افغانستان سے محاذ آرائی بھی مسئلے کا حل نہیں، طالبان سے بات چیت کرنا ہو گی۔ افغان حکومت پر بھی لازم ہے کہ حالات کا ادراک کرے اور مثبت کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان سے بات چیت کرے۔ دونوں ممالک بامعنی مذاکرات کا آغاز کریں۔