• news

خوشحالی کیلئے مل کر کام: چیئرمین سینٹ، بدامنی سے سرمایہ کاری ناممکن: احسن اقبال

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ )  چیئر مین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کی بہتری اور ترقی و خوشحالی کے لیے ہم سب کو مل کرکام کرنا ہو گا، ہماری معیشت تقریبا ایک دہائی تک جمود کا شکار رہے،بلند ترین شرح سود کاروبار کیلئے تباہ کن ہے، در آمدات پر بڑے پیمانے پر پاپندیوں کی وجہ سے معیشت کے فروغ میں مسائل سامنے آئے،ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیلئے کرنے کیلئے بزنس کمیونٹی کو پالیسی سازی میں شامل کرنا ناگزیز ہے۔ اسلام آباد چیمبر نے پورے ملک کی بزنس کمیونٹی کو ایک چھت تلے جمع کر کے بڑا کارنامہ سر انجام دیا ہے۔ وہ بدھ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تحت منعقدہ دو روزہ آل پاکستان چیمبرز آف کامرس پریزیڈنٹس کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزاء  احسن اقبال، قیصر احمد شیخ، چیئر مین یو بی جی ایس ایم تنویر، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرم، صدر آئی سی سی آئی احسن بختاوری  لاہور،کراچی، راولپنڈی، سیالکوٹ سمیت ملک بھر کے 70سے زائد چیمبرز آف کامرس کے صدور و عہدیداران شریک ہوئے۔معیشت کو در پیش مسائل، ٹیکس اصلاحات، ریجنل کنیکٹیوٹی پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر ملک میں انتشارو بد امنی ہوگی تو چین کیا کوئی بھی سرمایہ کار نہیں آئے گا۔ ہمارے پاس چوائس نہیں ہے۔ پانچ بڑے چیلنجز درپیش ہیں، حکومتی وسائل محدود ہوچکے ہیں۔ ہمیں ایکسپورٹ لیڈ اکانومی کی طرف جانا ہے اس کے لیے ہمیں برآمدات پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پنجے سے نکلنے کا انحصار برآمدات میں اضافے پر ہوگا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ چین سے انڈسٹریل ری لوکیشن پاکستان آئے گی جس سے معیشت کو فروغ ملے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے اپنے ہاتھوں سے سی پیک کو تباہ کیا۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ فیڈ ریشن نے بجٹ میں حکومت کو بزنس کمیونٹی کی طرف سے مکمل معاونت کی،ہم امید کرتے ہیں بزنس کمیونٹی کے تحفظات اور تجاویز کو مد نظر رکھا جائے گا،پاکستان یک طرفہ پالیسی سازی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر حکومت کے ساتھ ہیں۔ صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری احسن بختاوری نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ اس کانفرنس منعقد کرنے کا مقصد معیشت کے حوالے سے بزنس کیمونٹی کے ساتھ مشاورت کرنا ہے ۔حکومت پاکستان کو بزنس کیمونٹی کی قیادت کو مشاورت میں شامل رکھنا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن