لاہور ہائیکورٹ: سفارشی ججوں کیخلاف کارروائی، سائلین، اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بڑی اصلاحات کا فیصلہ
لاہور (خبر نگار) قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شجاعت علی خان نے پنجاب کی ماتحت عدلیہ کے تقرر اور تبادلوںمیں سفارش کلچر ختم کرنے کے لیے اہم قدم اٹھا تے ہوئے نئی مثال قائم کردی۔ قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ماتحت عدلیہ کے جج سفارش کروانے کی بجائے بذات خود رجسٹرار آفس میں درخواست دیں، سفارش کروانے والے ججوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ قائم مقام چیف جسٹس نے بذریعہ وڈیو لنک سیشن ججوں کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں، آئی ٹی سے استفادہ کیے بغیر انصاف کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔ ماتحت عدلیہ کے ججوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ٹرانسفر، پوسٹنگ کا میرٹ پر حکم جاری کریں گے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے سائل اور اوورسیز پاکستانیوں کے لئے بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ اصلاحات کا مقصد عدالتی نظام کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ تشدد کے مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اہم جزو ہیں۔