• news

ہمارے اندرونی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں، اسحاق ڈار: امریکی مطالبہ کیخلاف قرارداد لانے کا فیصلہ

اسلام آباد (وقائع نگار+نمائندہ خصوصی)) قو می اسمبلی  میں مطالبات زر کی منظوری کا عمل مکمل کر لیا گیا، وفاقی بجٹ آج منظور کیا جائیگا ۔  سپیکر ایاض صادق نے  40 وزارتوں  اور ڈویژنوں کے 8883 ارب سے زائد کے 133 مطالبات زر  منظور کر لئے ۔ اپوزیشن کی  جانب سے کٹوتی کی107 کٹوتی کی تحاریک کوکثرت رائے سے مستردکردیا۔ قبل ازیں کٹوتی کی تحاریک پربحث میں حصہ لیتے ہوئے سنی اتحادکونسل اوراپوزیشن کے  جماعتوں کے اراکین اسد قیصر، زرتاج گل، شہرام خان، نسیم علی شاہ، اورنگزیب خان کچھی، شاندانہ گلزار، عالیہ کامران، عمیرنیازی، اسلم گھمن، ریاض فتیانہ، شاہد احمد، جنید اکبر، خواجہ شیراز، انور تاج،  شہریار آفریدی، علی محمد خان اور دیگر نے کہاکہ اسلام آباد میں پولیس چیک پوسٹوں پرصوبوں سے آنیوالے لوگوں کوتنگ کیا جا رہا ہے، سیاسی کارکنوں کے خلاف کارروائیاں نہ کی جائیں، وفاقی دار الحکومت سیف سٹی ہونے کے باوجودسٹریٹ کرائم ہورہے ہیں، اسلحہ  لائسنس کے اجرا کیلئے طریقہ کار وضع کیا جائے، نادرا دفاتر عملہ کو پورا کیا جائے، بنوں اورخیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال کانوٹس ، پنجاب میں درست کیا جائے، سی ڈی اے کی کارکردگی میں بہتری لائی جائے اور اسلام آبادپولیس کوجدیدآلات فراہم کئے جائیں، بھاری فیس لینے کے  باوجود پاسپورٹس بروقت جاری نہیں کئے جارہے، لیمینیشن پیپرز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کا نوٹس لیاجائے، منشیات، تیل اور دیگر اشیا اورانسانی  سمگلنگ کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے جائیں، ایف آئی اے کی کارکردگی اور استعداد کار میں بہتری لائی جائے، اسلام آباد کے تعلیمی اداروں اورہاسٹلز میں آئس اوردیگرمنشیات کے استعمال کانوٹس لیاجائے۔ ارکان اسمبلی نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے ہمیں کسی سے ڈرنا نہیں چاہئے۔ ہمیں بڑی طاقتوں کے مفادات کی بجائے اپنے ملک کے مفاد میں آزاد خارجہ پالیسی کی طرف بڑھنا چاہیئے ۔ بھارت سمیت تمام ہمسائیہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں ۔ افغانستان کے حوالے سے ایک جامع پالیسی تشکیل دی جائے ۔ مظلوم فلسطینی بھائیوں کا بھرپور ساتھ دینا چاہئے ۔ ایران گیس پائپ لائن کے ذریعہ گیس آجائے تو سالانہ دو ارب ڈالر کا فائدہ ہوگا۔ پاکستان کو مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایک توانا آواز بلند کرنی چاہیے ۔ ہمیں مسئلہ کشمیر پر بھی زیادہ سرگرمی سے کام کرنا ہوگا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ ملک کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایوان کو اعتماد میں لیں۔ امریکہ کا افغانستان میں اپنا مطلب پورا ہو گیا ہے اس لیے اب اسے پاکستان سے کوئی غرض نہیں رہی۔ ہمیں اس وقت افغان جنگ کے بعد ہمیں فرقہ واریت اور اقلیتوں پر مظالم جیسے عفریت کا سامنا ہے۔  انہوں نے مطالبہ کیا کہ خارجہ پالیسی کی سمت درست ہونی چاہیے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے چاہئیں ۔ ارکان نے مطالبہ کیا کہ افغانستان کے ساتھ ہمیں پالیسی بدل کر تجارت کو فروغ دینا چاہئے۔  ادھر قومی اسمبلی آج آئندہ مالی سال کے فائنانس بل کی منظوری دے گی،، پینسل، کلرز، جیو میٹری ایٹمز پر  10 فیصد جی ایس ٹی ختم، 17 وزارتوں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی کوشش کی جائے گی، ہائبرڈ الیکٹریک گاڑیوں پر ٹیکس بڑھانے تجویز بھی ترک ، اضافی 25 فیصد ٹیکس نہیں لگے گا، جو افراد 3  سال سے اپنے ریٹرن فائل کر رہے ہیں، اگر وہ ٹیکس ریٹرن داخل نہ کرا سکیں تو نان فائلر نہیں سمجھا جائے گا، ان پر 15 فیصد ایڈوانس ٹیکس لگے گا، جبکہ نان فائلر کے لیے ٹیکس کا ریٹ 45 فیصد ہے ۔ پیکٹ ددوھ سے18فی صد جی ایس ٹی ہٹانے کا مطالبہ بھی منظور نہیں کیا گیا۔تاہم شیر خوار بچوں کے زیر استعمال ددوھ پر معمول کے جی ایس ٹی کی بجائے اس کو دوبارہ رعائتی ٹیکس کی شرح کی مد میں ڈال دیا گیا ہے ۔   بینکوں کے منافع پر ٹیکس شرح گھٹانے ، تنخواہ دار طبقہ کے لئے کچھ ریلیف دینے کا مکان ہے ، فنانس بل میں ممکنہ رد وبدل کے لئے آئی ایم ایف سے مشاورت کی وجہ سے بل کی منظوری کو ایک روز کے لئے آگے بڑھایا گیا۔
اسلام آباد (وقائع نگار)   ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں منظور ہونے والی قرارداد پر دفتر خارجہ نے ردعمل دیدیا ہے، قومی اسمبلی میں بھی بجٹ کی منظوری کے بعد اس حوالے سے قرارداد لائیں گے، پاک ایران گیس منصوبے سمیت خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایوان کو بریفنگ دینے کیلئے تیار ہیں، حکومت نے مسئلہ فلسطین، کشمیر، اسلامو فوبیا اور سوشل میڈیا پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس کے بارے میں گستاخانہ مواد کے حوالے سے او آئی سی سمیت ہر  فورم پر آواز بلند کی ہے، پاکستان موجودہ معاشی صورتحال سے نکلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، صورتحال سے باہر نکل آئیں گے۔ قومی اسمبلی میں انہوں نے کہا کہ ارکان کی طرف سے اس تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایک الگ سیشن ہو، ہم خارجہ پالیسی کے حوالے سے مکمل بریفنگ دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دفتر خارجہ نے امریکی ایوان نمائندگان میں منظور ہونے والی قرارداد پر اپنا ردعمل دیدیا ہے۔ بجٹ کی منظوری کے بعد ہم بھی اس قرارداد کے حوالے سے ایک قرارداد لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے آئین میں ترمیم کریں ہم اس کی سپورٹ کرینگے۔  فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم اس کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں ۔ القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہونا چاہئے۔ سوشل میڈیا پر گستاخانہ میٹریل ہٹا دینا چاہئے۔  یہ کہنا درست نہیں کہ پاکستان تنہائی کا شکار ہو رہا ہے،  چین ہمارا بہترین ہمسایہ ملک اور دوست ہے۔ پچھلے چند سالوں میں سی پیک منصوبہ جو کٹھائی میں پڑھ گیا تھا۔ بشام میں ہلاک ہونے والے چینی ورکروں کے لواحقین کو27 ملین ڈالر ادا کئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان مضبوط ہو، ہم افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ پاک ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے امریکی پابندیاں ایک بڑی رکاوٹ ہیں، پاکستان میں 10 ٹریلین ڈالر کے وسائل موجود ہیں  ماضی میں بھی پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کی جاتی تھیں مگر ہم نے اپنی حکومت میں  صرف ساڑھے تین سالوں میں ملک کی معیشت کو مستحکم کیا۔ پاکستان اب بھی اس صورتحال سے باہر نکلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، ہمارا وژن اور سمت واضح ہے۔

ای پیپر-دی نیشن